فلسطینی تنظیموں کی جانب سے ایران کی حمایت کا اعلان
فلسطینی تنظیموں نے امریکہ اور اسرائیل کی سرکردگی میں قائم عالمی سامراجی محاذ کے مقابلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
فلسطین کی مزاحمتی تنظیموں کے جاری کردہ مشترکہ بیان میں اسرائیل کو کسی بھی طرح کی مہم جوئی کے بابت خبردار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مزاحمتی قوتیں غاصبانہ قبضہ جمانے والوں کے مقابلے کے لیے پوری طرح سے آمادہ ہیں۔
اس بیان کے ایک حصے میں کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کی تنظیموں کے فوجی بازو نے مشترکہ آپریشن روم کے قیام کے ذریعے ثابت کردیا ہے کہ وہ ہرگز گھٹنے نہیں ٹیکیں گے بلکہ دشمن کو ان کی شرائط تسلیم کرنے پر مجبور ہونا پڑے گا۔
بیان میں مسئلہ فلسطین کو نابود کرنے کے لیے تیار کیے گئے ناپاک امریکی منصوبے سینچری ڈیل کو مسترد کرتے ہوئے تمام سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔
اس ناپاک منصوبے کے تحت بیت المقدس اسرائیل کے حوالے کر دیا جائے گا، فلسطینیوں کو اپنے آبائی علاقوں میں واپسی کا حق نہیں ہو گا اور اسرائیل کے ناجائز قبضے سے باقی بچ جانے والا غرب اردن اور غزہ کا مختصر سا علاقہ ہی فلسطینیوں کی ملکیت ہو گا۔
جہاد اسلامی فلسطین کی فوجی شاخ القدس بریگیڈ کے ترجمان نے فلسطینی مزاحمتی قوتوں کی تقویت میں ایران کی حمایت کو انتہائی اہم اور کلیدی قرار دیا ہے۔
القدس بریگیڈ کے ترجمان ابو حمزہ نے اپنے ایک بیان کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت کے بغیر، جو ایک دن کے لیے بھی نہیں رکی ہے، فلسطین کی مزاحمتی قوتوں کی دفاعی صنعتوں کی ترقی مکمن نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ بدر تین میزائل فلسطینی مزاحمتی قوتوں کی دفاعی صنعتوں کا شاہکار ہے جسے حالیہ جنگ میں صہیونی دشمن کے خلاف استعمال کیا گیا ہے۔
القدس بریگیڈ کے ترجمان نے میزائل حملوں کو صیہونی دشمن کی جارحیت کا مقابلہ کرنے اور اس کے جرائم کو روکنے کا واحد آپشن قرار دیا۔