Jun ۱۵, ۲۰۱۹ ۱۹:۱۹ Asia/Tehran
  • فلسطینیوں کی جانب سے سینچری ڈیل کی مخالفت

فلسطین کی تحریک الفتح کی انقلابی کونسل نے ناپاک امریکی منصوبے سینچری ڈیل سے نفرت کا اظہار کرتے ہوئے منامہ کانفرنس کے بائیکاٹ اور فلسطینیوں سے اس کے خلاف متحدہ آواز اٹھانے کی اپیل کی ہے۔

الفتح کی انقلابی کونسل کے جاری کردہ بیان میں فلسطینیوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ منامہ کانفرنس میں شرکت سے گریز کریں۔
بیان میں عرب اقوام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ سینچری ڈیل کی میزبانی کرنے والے بحرین کے خلاف کردار پر مناسب ردعمل ظاہر کریں۔

الفتح کے بیان میں یہ بات زور دے کر کہی گئی ہے کہ فلسطینیوں کے حقوق اور بیت المقدس دونوں قابل فروخت شئ نہیں ہیں، بیان میں تمام فلسطینیوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بحرین میں ہونے والی اس شرمناک کانفرنس کے خلاف اپنے غم و غصے کے اظہار کے لیے مظاہرے کریں۔
الفتح کی انقلابی کونسل کے بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عالمی قوانین اور فلسطینیوں کے حقوق کے بارے میں نہ تو کسی بھی قسم کے فیصلے کا حق حاصل ہے اور نہ ہی ان میں اس کی اہلیت پائی جائی جاتی ہے۔
جلاوطن فلسطینیوں کی عوامی کانگریس نے بھی سینچری ڈیل سمیت ہر اس سازش کے مقابلے کی ضرورت پر زور دیا ہے جس کا مقصد فلسطینی کاز کو نابود کرنا ہو۔
جلاوطن فلسطینیوں کی عوامی کانگریس کے ترجمان ہشام ابومحفوظ نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین کو امریکہ کے نئے حملوں کا سامنا ہے لیکن فلسطین کے عوام مسئلہ فلسطین کو نابود کرنے والی ہر سازش کا متحدہ طور پر مقابلہ کریں گے۔
ابومحفوظ نے سنیچری ڈیل کے خلاف فلسطینیوں کے درمیان اسٹریٹیجک اتحاد کے قیام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام تنظیموں اور اداروں کو امریکی دباؤ کے مقابلے میں قومی وحدت کو مضبوط اور پائیدار بنانا ہو گا۔
انہوں نے عرب اور اسلامی دنیا سے بھی اپیل کی کہ وہ سینچری ڈیل کو ناکام بنانے کے لیے منظم تحریک شروع کریں۔
قابل ذکر ہے کہ ناپاک امریکی منصوبے سینچری ڈیل کے تحت بحرین میں اقتصادی کانفرنس پچیس اور چھبیس جون کو منامہ میں ہو گی۔

سینچری ڈیل کے منصوبے کے تحت بیت المقدس صیہونی حکومت کے حوالے کر دیا جائے گا، فلسطینی پناہ گزینوں کو اپنے وطن واپس لوٹنے کا حق نہیں ہو گا اور فلسطین صرف غرب اردن اورغزہ کے کچھ علاقوں تک ہی محدود رہے گا۔  

ٹیگس