Jun ۲۸, ۲۰۱۹ ۱۹:۳۵ Asia/Tehran
  • مکتب جعفریہ کے بانی حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی شب شہادت

آسمان امامت و ولایت کے چھٹے درخشاں ستارے فرزند رسول حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی شب شہادت کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور شاہراہوں پر سیاہ پرچم اور بینرز لگائے گئے ہیں اور مساجد و امام بارگاہوں میں مجالس عزا و سینہ زنی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

مکتب جعفریہ کے بانی حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی شب شہادت کی مناسبت سے ایران کے مقدس شہروں خاص طور سے مشہد میں فرزند رسول (ص) حضرت امام علی رضا (ع) کا  روضہ مطہر اور قم المقدسہ میں آپ (ع) کی خواہر گرامی حضرت فاطمه معصومہ (س) کا روضہ زائرین سے کھچا کھچ بھرا ہوا ہے جہاں اہلبیت اطہار (ع) کے چاہنے والے آپ (ع) کے جد امجد کی شہادت کی مناسبت سے پرسہ دے رہے ہیں۔

ہر طرف مجالس عزا، آہ و بکا اور نوحہ و ماتم کی صدائیں بلند ہیں اور ذاکرین و مقررین حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے یوم شہادت کی مناسبت سے آپ (ع) کے فضائل و مصائب بیان کر رہے ہیں۔

ایام شہادت کی مناسبت سے عراق، لبنان، بحرین، شام ، پاکستان اور ہندوستان نیز پورا عالم اسلام عزادار اور نوحہ کناں ہے اور ہر جگہ عزاداری کا سلسلہ جاری ہے۔

 فرزند رسول حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے اپنے والد بزرگوارحضرت امام محمد باقر علیہ السلام کی شہادت کے بعد اکتیس سال کی عمر میں ایک سو چودہ ہجری قمری کو عوام کی ہدایت و رہنمائی کا فریضہ سنبھالا اورمنصب امامت پر فائز ہوئے۔

آپ کا دور امامت چونتیس برس پر محیط ہے۔امام جعفرصادق علیہ السلام نے اسلامی تعلیمات کی ترویج کے لئے بے پناہ کوششیں انجام دیں اور مدینے میں مسجد نبوی اور کوفہ شہر میں مسجد کوفہ کو بڑے تعلیمی مرکز میں تبدیل کر دیا جہاں آپ نے ہزاروں شاگردوں کی تربیت فرمائی اورایک عظیم علمی و فکری تحریک کی بنیاد رکھی۔

حضرت امام جعفرصادق علیہ السلام سے کسب فیض کرنے والے شاگردوں کی تعداد ہزاروں میں ہے جن میں ہرمکتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہیں۔

ٹیگس