آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی جسمانی حالت کے بارے میں تشویش کا اظہار
ایرانی ڈاکٹروں کی انجمن نے اقوام متحدہ اور حکومت نائیجیریا سے اسلامی تحریک رہنما آیت اللہ ابراہیم زکزکی علاج کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
تہران میں اقوام متحدہ کے نمائندہ دفتر اور نائیجیریا کے سفارت خانے کو ارسال کیے گئے خط میں ایران کی ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے اسلامی تحریک کے بانی آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی صحت کے بارے میں سخت تشویش کا اظہار کیا۔
خط میں آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی رہائی کا مطالبہ کرنے والے پرامن مظاہرین کے خلاف ناییجیریا کی فوج اور پولیس کے پرتشدد اور ہلاکت خیز اقدامات کی بھی مذمت کی گئی۔
ایران کی ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے خط میں دنیا بھر کے علمائے کرام، دانشوروں، صحافیوں، اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی زندگی بچانے کے لیے اپنی آواز بلند کریں۔
نائیجیریا کی فوج نے دسمبر دو ہزار پندرہ میں اربعین حسینی کے موقع پر زاریا شہر میں حسینیہ بقیت اللہ اور آیت اللہ شیخ زکزکی کے گھر پر حملہ کر کے سیکڑوں عزاداروں کو شہید جبکہ شیخ زکزکی اور ان کی اہلیہ کو شدید زخمی حالت میں گرفتار کر لیا تھا۔
نائیجیریا کی عدالت عالیہ نے ان کی رہائی کا بھی حکم جاری کر دیا ہے لیکن اس کے باوجود حکومت اور نائیجریا کی فوج، انہیں رہا نہیں کر رہی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ جیل میں شیخ زکزکی کی جسمانی حالت انتہائی خطرناک حد تک خراب ہو گئی ہے۔