کوالا لامپور میں اسلامی ملکوں کا سربراہی اجلاس
ملیشیا کے دارالحکومت کوالا لامپور میں اسلامی ملکوں کا سربراہی اجلاس جمعرات کی صبح شروع ہوا جس میں اسلامی جمہوریہ ایران اور ترکی کے صدور ، قطر کے امیر اور ملیشیا کے وزیراعظم سمیت اسلامی ملکوں کے سیکڑوں اعلی حکام اور مندوبین نیز دانشور و مفکرین شریک ہیں-
کوالالامپور دوہزار انیس اجلاس کے آغاز سے قبل اجلاس میں شریک مختلف ملکوں کے سربراہوں نے یادگاری فوٹو کھنچوائے اور اس کے بعد ملیشیا کے بادشاہ سلطان عبداللہ کی تقریر سے اجلاس کا باقاعدہ آغاز ہوا -
بعد ازاں ملیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسلاموفوبیا کی سازش کا مقابلہ کرنے پر زور دیا - انہوں نے اس امید کا اظہارکیا کہ اس اجلاس سے پوری دنیا کے مسلمانوں کے لئے اچھے اور مثبت نتائج برآمد ہوں گے اور امت مسلمہ کی فلاح و بہبود اور ترقی و پیشرفت کے لئے بنیادی کاموں کے راستے ہموار ہوں گے -
ملیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے کہا کہ ہمیں چاہئے کہ مغرب سے وابستگی کو ختم اور کم کرنےکے لئے راستے تلاش کریں تا کہ دشمنان اسلام کے مقابلے میں اپنا دفاع کرسکیں - انہوں نے کہا کہ باوجود اس کے کہ ملیشیا ایک اکثریتی مسلمان ملک ہے پھر بھی یہاں مختلف مذاہب اور قومیتوں کی اقلیت بھی رہتی ہیں جو اپنے اپنے انداز میں اپنی رسومات ادا کرتی ہیں ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرڈاکٹر حسن روحانی نے بھی اس اجلاس میں اپنے خطاب میں کہا کہ عالم اسلام کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر نت نئے چیلنجوں کا سامنا ہے - انہوں نے کہا کہ سیکورٹی ، ثقافتی ، پسماندگی اور اقتصادی مسائل جیسے معاملات کو عالم اسلام کو درپیش قومی اور عالمی سطح کے چیلنج سے تعبیر کیا - ایران کے صدر نے کہا کہ عالم اسلام کو چاہئے کہ وہ خود کو ڈالر اور امریکا کے مالیاتی نظام سے الگ کرنے کی تیاری کرے - انہوں نےاسلامی اور قومی تشخص پر حملہ کو عالم اسلام کے لئے ایک بڑا چیلنج بتایا -
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ شام اور یمن میں جنگ ، عراق لبنان ، لیبیا اور افغانستان میں بحران داخلی سطح پر انتہا پسندی اور اغیار کی مداخلت کانتیجہ ہے - صدر حسن روحانی نے اسلامی ملکوں کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام اگر سیاسی اور اقتصادی میدانوں میں باہمی تعاون کا مظاہرہ کرے تو عالمی سطح پر ایک بڑے طاقتور بلاک میں تبدیل ہوسکتا ہے انہوں نے کہا کہ اسلامی ملکوں میں جو سائنسی اور ٹیکنالوجی کے میدانوں میں صلاحیتیں پائی جاتی ہیں ان کے پیش نظر ہم بہت سے مسائل اور پسماندگی کو دور اور دوسروں کے تسلط کا خاتمہ کرسکتے ہیں -
صدر حسن روحانی نے کوالا لامپور اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران اسلامی ملکوں کے درمیان ٹیکنالوجی کے میدان میں تعاون کے لئے مالی ضرورتوں کو پورا کرنے کی غرض سے ایک مشترکہ تحقیقاتی مرکز ، سائبر سیکورٹی اور ڈیجیٹل معیشت کے میدان میں اسلامی ملکوں کی مشترکہ منڈی کے قیام کی تجویزپیش کی - اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا کہ مسئلہ فلسطین آج بدستور عالم اسلام کا سب سے بڑا مسئلہ ہے انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین سے بےتوجہی اور تفرقہ انگیز باتوں میں الجھنا ایک بڑی گمراہی ہے -