افغانستان کے صدارتی انتخابات میں ساڑھے تین ہزار شکایات
افغانستان کے دو بڑے انتخابی دھڑوں نے تیرہ ہزار سے زائد انتخابی شکایات الیکشن کمیشن کو جمع کرادی ہیں۔
افغان الیکشن کمیشن کے رکن قطب الدین رویدار نے بتایا ہے کہ عبداللہ عبداللہ کی قیادت والے اتحاد نے دس ہزار جبکہ صدر اشرف غنی کی قیادت والے اتحاد نے تین ہزار سے زائد شکایات جمع کرائی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ انتخابی عذر داریاں جمع کرانے کی تین روزہ قانونی مہلت بدھ کے روز ختم ہوگئی ہے۔دوسری جانب افغانستان کے انتخابات کی نگرانی کرنے والے واحد افغان ادارے الیکشن ٹرانسپیرنسی فاؤنڈیشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ شکایات کے حجم اور الیکشن کمیشن کی ناقص کارکردگی کو دیکھتے ہوئے صدارتی انتخابات کے دوسرے دور کے انعقاد کا امکان بھی پایا جاتا ہے۔
افغان الیکشن کمیشن کے ایک رکن مولانا عبداللہ نے گزشتہ روز اس بات کا اعتراف کیا کہ صدارتی انتخابات کے نتائج کی تیاری میں انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیرقانونی ووٹوں اور دوبارہ نہ گنے گئے ووٹوں کا اندراج اوربیلٹ بکسوں کی گمشدگی جیسے معاملات انتخابی قوانین کی خلاف ورزی شمار ہوتے ہیں۔
افغانستان کے الیکشن کمیشن نے گزشتہ اتوار کو تین ماہ کی تاخیر کے بعد صدارتی الیکشن کے ابتدائی نتائج کا اعلان کیا تھا جس میں اشرف غنی کو کامیاب قراردیا گیا تھا اور عبداللہ عبداللہ دوسرے نمبر پر رہے۔