غاصب صیہونی ٹولے کو اسلامی تعاون تنظیم کا انتباہ، مزید فلسطینی علاقے قبضانے سے باز رہے
اسلامی تعاون تنظیم نے غرب اردن کی مزید زمینوں پر قبضہ کرنے کے صیہونی حکومت کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسکے نتائج کے بارے میں غاصب صیہونی حکومت کو سخت خبردار کیا ہے۔
فلسطین الیوم نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر صیہونی حکومت نےفلسطین کے مغربی کنارے کے مزید علاقوں پر ناجائز قبضہ جمانے کی کوشش کی تو پھر ہر طرح کی صورتحال کی ذمہ داری اُسی پر عائد ہوگی۔
بیان میں اسلامی تعاون تنظیم نے غرب اردن میں فلسطینی زمینوں پر قبضے کے منصوبے کو روکنے کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، انسانی حقوق کونسل اور عالمی عدالتوں سے فوری اقدام کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم نے صیہونی حکومت کے ساتھ تمام معاہدوں کی منسوخی کے لئے فلسطینی انتظامیہ کے فیصلے کی حمایت کی ہے۔ بیان میں آیا ہے کہ کسی بھی فریق کی جانب سے کوئی بھی ایسی تجویز ناقابل قبول ہے جس میں ملت فلسطین کی آزادی و خود مختاری کو تسلیم نہ کیا گیا ہو۔
اس بیچ فلسطینی انتظامیہ کے وزیر اعظم نے غرب اردن کی مزید زمینوں کو مقبوضہ علاقوں میں ضم کرنے کے صیہونی فیصلے کے بارے میں جرمنی اور اردن کے وزرائے خارجہ سے بات چیت کی ہے۔ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ہونے والی اس گفتگو میں فلسطینی انتظامیہ کے وزیر اعظم محمد اشتیہ نے جرمنی کے وزیر خارجہ ہایکو ماس اور اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفدی سے کہا کہ صیہونی حکومت کی غاصبانہ پالیسیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے بین الاقوامی میدان میں حقیقی اتحاد کا فقدان ہے۔
جرمنی اور اردن کے وزرائے خارجہ نے بھی غرب اردن کی مزید زمینوں پر قبضے کے صیہونی حکومت کے منصوبے کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے صیہونی حکومت کے اس منصوبے کو بین الاقوامی قوانین کے منافی اور علاقے کی سیکورٹی کے لئے ایک خطرہ قرار دیا۔
جرمنی کے وزیر خارجہ ہایکو ماس نے بدھ کو مقبوضہ علاقے میں پہنچنے اور صیہونی حکام سے ملاقات کے بعد خبردار کیا ہے کہ اگر غرب اردن کی مزید سر زمینوں کو ضم کرنے کے منصوبے پر عمل کیا گیا تو یورپ صیہونی حکومت پر پابندی عائد کر دے گا۔
صیہونی وزیر اعظم نتن یاہو اور بلیو اینڈ وائٹ پارٹی کے سربراہ بنی گانتز کے درمیان اپریل کے مہینے میں یہ طے پایا ہے کہ جولائی کے مہینے سے غرب اردن کے ایک بڑے علاقے کو مقبوضہ فلسطین میں ضم کرنے کے منصوبے پر عمل شروع کر دیا جائے اور اس منصوبے میں وادی اردن اور غرب اردن میں موجود تمام صیہونی کالونیاں بھی شامل ہیں۔
فلسطینی انتظامیہ نے صیہونی حکومت کے اس فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے تل ابیب انتظامیہ اور امریکہ کے ساتھ اپنے سبھی معاہدے منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا- دنیا کے بہت سے ممالک اور سیاسی و مذہبی شخصیات نے غرب اردن کی مزید زمینوں پر صیہونی حکومت کے غاصبانہ منصوبے کی مذمت کی ہے۔