Jun ۲۴, ۲۰۲۰ ۲۲:۲۱ Asia/Tehran
  • شام پر ترکی کا ڈرون حملہ، پھر آپس میں بھڑے دہشت گرد گروہ

شام کے شمالی شہر عین العرب میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے ترکی کے خلاف مظاہرے کئے ہیں۔

شمالی شام کے عین العرب کے باشندوں نے وسیع پیمانے پر مظاہرہ کرکے اس شہر کے جنوب مشرقی گاؤں پر ترکی کی جانب سے کئے جانے والے ڈرون حملے کی مذمت کی۔

ترکی کے اس ڈرون حملے میں تین خواتین ہلاک ہوگئیں تھیں ۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بدھ کے روز ہزاروں کی تعداد میں شامی شہریوں نے دیہی علاقے پر ترکی کے ڈرون حملے کی مذمت میں مظاہرے کئے۔

مظاہرین، شام پر ترکی کی جارحیت اور ترک فوج کے جرائم کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔

واضح رہے کہ عالمی برادری کی خاموشی کے سایے میں شام کے شمالی اور مشرقی علاقوں نیز عراق پر ترکی جارحیت کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

دوسری جانب شمال مغربی شام کے صوبہ ادلب میں دو دہشت گرد گروہوں کے درمیان شدید جھڑپیں شروع ہوگئی ہیں اور دونوں طرف سے درجنوں دہشت گردوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔

اس جھڑپ میں ایک طرف النصرہ فرنٹ ہے جس نے اپنا نام تبدیل کرکے ہیئت تحریر الشام رکھ لیا ہے  جبکہ دوسری جانب اسی گروہ کے باغیوں کا گروہ فاثبتو ہے۔

منگل کے روز ہونے والی جھڑپ میں ہلکے ہتھیاروں کے ساتھ بھاری ہتھیاروں کا بھی استعمال کیا گیا۔ یہ ہتھیار ان گروہوں کو ترکی، قطر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور امریکا جیسے ممالک سے حاصل ہوئے ہيں۔

دونوں گروہوں کے درمیان کورنیش اور عرب سعید نامی دو علاقوں میں جھڑپیں ہو رہی ہیں ۔

النصرہ فرنٹ کے ایک دہشت گرد کمانڈر ابو مالک طلی کو فاثبتو گروہ نے گرفتار کر لیا ہے جس کے بعد دونوں دہشت گروہوں میں شدید لڑائی شروع ہوگئی۔

ٹیگس