Aug ۲۶, ۲۰۲۰ ۰۷:۳۶ Asia/Tehran

نائجیریا کے دار الحکومت ابوجا میں تحریک اسلامی کے سربراہ شیخ ابراہیم زکزکی کے حامیوں نے مجالس عزا کا انعقاد کیا۔

یہ عزاداری ایسی حالت میں منعقد ہوئی ہے کہ اس سے پہلے ہفتے کی شام نائجیریا کے صوبہ کادونا کی پولیس نے عزاداران حسینی پر حملہ کرکے دو عزاداروں کو شہید کر دیا ہے۔

اس حملے میں متعدد عزادار زخمی بھی ہوئے تھے .

گزشتہ برسوں سے نواسۂ رسول کے عزاداروں اور ماتمی دستوں پر نائجیریا کی پولیس کے حملوں میں اب تک سیکڑوں عزادار شہید ہو چکے ہیں۔

نائجیریا حکومت کے سیکورٹی اہلکار، اس ملک کی اسلامی تحریک کے رہنما شیخ ابراہیم زکزکی کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو بھی تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔

نائجیریا کی فوج نے تیرہ دسمبر دو ہزار پندرہ کو ریاست کادونا کے زاریا شہر کی امامبارگاہ پر حملہ کر کے آیت اللہ ابراہیم زکزکی اور ان کی اہلیہ کو گرفتار کر لیا تھا۔ سعودی عرب نواز نائیجیریا کی سیکورٹی فورسز نے اپنے اس وحشیانہ اور بہیمانہ حملے میں آیت اللہ زکزکی کے تین بیٹوں سمیت سیکڑوں مظاہرین کو شہید کر ڈالا تھا۔

 

ٹیگس