عرب لیگ نے بھی عرب اسرائیل دوستی تسلیم کرنے کا عندیہ دیا!
عرب لیگ کے وزراء خارجہ کا اجلاس بعض عرب ممالک کے وزراء خارجہ کی مخالفتوں کے سبب اسرائیل اور عرب امارات کے مابین ہونے والے سمجھوتے کی مذمت کئے بغیر ہی ختم ہو گیا۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بعض عرب ملکوں نے عرب لیگ کے اجلاس میں اسرائیل اور عرب امارات کے مابین سفارتی تعلقات برقرار کرنے کے خلاف پیش کی جانے والی قرارداد کے مسودے کی منظوری میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔
عرب لیگ کے بیان میں دعوا کیا گیا ہے کہ امارت، اسرائیل اور امریکہ کے مابین سہ فریقی سمجھوتہ، مسئلہ فلسطین کے بارے میں عرب ملکوں کے موقف پر اثر انداز نہیں ہو سکتا۔
قابل ذکر ہے کہ فلسطینی رہنماؤں نے بدھ کے روز عرب لیگ کے اجلاس میں متحدہ عرب امارات اور غاصب صیہونی ٹولے اسرائیل کے آپسی تعلقات کی مذمت کئے جانے کے لئے ایک قرارداد پیش کی جسے عرب لیگ نے مسترد کرتے ہوئے امارات اسرائیل تعلقات کی مذمت سے گریز کیا۔
واضح رہے کہ عرب صیہونی دوستی کے تناظر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں سے متحدہ عرب امارات اور غاصب صیہونی ٹولے نے ایک معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے با ضابطہ طور پر تعلقات کی برقراری کا اعلان کر دیا ہے۔
غاصب صیہونی ٹولے کے ساتھ متحدہ عرب امارات کے تعلقات کی برقراری کی عالم اسلام اور بالخصوص فلسطینی قوم نے سخت مذمت کی اور انہوں نے ابوظہبی کے اس اقدام کو قبلۂ اول کے ساتھ غداری سے تعبیر کیا ہے۔