فلسطینیوں کا مظاہرہ، غداروں سے نفرت و بیزاری کا اعلان
ہزاروں فلسطینیوں نے مظاہرے کرکے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات اور بحرین کے درمیان تعلقات کی برقراری کی مذمت کی ۔
القدس العربی کی رپورٹ کے مطابق ہزاروں فلسطینیوں نے غزہ کے مختلف علاقوں میں مظاہرہ کیا جس میں انہوں نے متحدہ عرب امارات اور بحرین کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی برقراری کے شرمناک فیصلے کے خلاف نعرے لگائے اور خیانتکاروں سے نفرت و بیزاری کا اعلان کیا۔
مظاہرین نے عرب حکمرانوں سے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ روابط کی برقراری کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔
مظاہرین نے احتجاج کے طور پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نتن یاہو، متحدہ عرب امارات کے ولی عہد بن زائد اور بحرین کے امیر کی تصاویر بھی نذر آتش کیں۔
انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں
اس سے قبل بھی فلسطینیوں نے مظاہرے کئے تھے اور فلسطینی مظاہرین متحدہ عرب امارات اور بحرین کو عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم سے نکالے جانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ متحدہ عرب امارات اور پھر بحرین نے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ خفیہ تعلقات کو آشکارا کرتے ہوئے سفارتی تعلقات کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے واشنگٹن میں سازشی معاہدے پر دستخط کر دئے ہیں۔
اسرائیل کے ساتھ عرب امارات اور بحرین کے تعلقات کی برقراری کی فلسطینی عوام اور علاقے کے ملکوں کی جانب سے شدید مخالفت کی جا رہی ہے، فلسطینی عوام نے متحدہ عرب امارات اور بحرین کے اس اقدام کو فلسطینی کاز سے غداری قرار دیا ہے۔