تیونس نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کے امکان کو مسترد کر دیا
تیونس نے خودساختہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی عدم بحالی کو ملت تیونس کے عزم ارادے کا آئینہ دار قرار دیا ہے۔
تیونس کی وزارت خارجہ نے اپنے ایک باضابطہ بیان میں صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لائے جانے سے متعلق خبروں کو افواہ قرار دیا ہے۔
تیونس کی وزارت خارجہ کے بیان میں آيا ہے کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لائے جانے سے متعلق خبریں بے بنیاد ہیں اور اس سلسلے میں تیونس کا موقف ہرگز عالمی سطح پر آنے والی تبدیلیوں سے متاثر نہیں ہوگا۔
بیان میں کہا گيا ہے کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لائے جانے کا دعوی فلسطین اور ملت فلسطین کے حقوق سے متعلق تیونس کے موقف سے تضاد رکھتا ہے۔
وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گيا ہے کہ فلسطین کے تعلق سے تیونس کی حکومت کا موقف ملت تیونس کے عزم ارادے کا آئینہ دار ہے۔ بیان میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ تیونس کی حکومت اور عوام فلسطینی قوم کے قانونی اور جائز حقوق کی حمایت کرتی ہے کہ جن کی عالمی اداروں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں میں ضمانت دی گئی ہے۔