اقوام متحدہ کا منھ چڑاتے ہوئے نتن یاہو نے مزید غیر قانونی مکانات کی تعمیر کا حکم دیا
خود ساختہ و غاصب ریاست اسرائیل پر عرب حکام کی کرم نوازیوں کے نتائج بتدریج سامنے آنے لگے ہیں اور اب فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں غیر قانونی صیہونی بستیوں کی تعمیر اور فلسطینی باشندوں پر صیہونی دہشتگردوں کے تشدد میں شدت آ گئی ہے۔
غاصب صہیونی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس کے مشرقی علاقے میں صیہونی تارکین وطن کے لیے مزید 530 گھروں کی تعمیر کی منظوری دے دی ہے۔ عبرانی ریڈیو کے مطابق ان میں سے 400 مکان جیلو نامی صہیونی کالونی میں تعمیر کیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ خود ساختہ اسرائیلی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے مغربی کنارے اور بیت المقدس میں صیہونیوں کے لیے 800 مکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔
یاد رہے کہ فسلطین کے مقبوضہ علاقوں کے صیہونی بستیوں کی تعمیر کو اقوام متحدہ غیر قانونی اور جارحانہ اقدام قرار دے چکی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف عرب اسرائیلی شہریوں کے احتجاج کو صہیونی فوج نے طاقت کے زور پر کچل دیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق نتن یاہو نے شمالی شہر ناصرہ کا دورہ کیا، جس پر وہاں مقیم اسرائیل کی نام نہاد شہریت کے حامل فلسطینیوں نے احتجاج کیا۔
صہیونی وزیر اعظم کے مقامی ویکسین سینٹرکے دورے کے موقع پر عرب ارکان پارلیمان نے مظاہروں کا اہتمام کیا تھا۔ اس پر صیہونی پولیس نے شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کئی عرب اراکین پارلمان زخمی بھی ہوگئے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نتن یاہو 15 روز کے دوران عرب اکثریتی شہر کا 3 بار دورہ کر چکے ہیں اور وہ آیندہ انتخابات میں وہاں سے حمایت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
اُدھر صیہونی فوج نے ایک بار پھر غزہ پر گولہ باری کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اسرائیلی توپوں نے خان یونس کے مشرق میں مزاحمت کاروں کی چوکی کو نشانہ بنایا۔ ابھی حال ہی میں باوردی صیہونی دہشتگردوں نے اردن کے علاقے میں ایک فلسطینی مزدور پر جیپ چڑھا دی تھی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔ اسے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔