افغان سرمائے کی چوری کا اعتراف
افغانستان کے صدر نے اعتراف کیا ہے کہ ان کے ملک کی آمدنی کا کم از کم نصف حصہ چوری ہو جاتا ہے۔
محمد اشرف غنی نے اتوار کے روز افغان نوجوانوں کی اعلی کونسل کے پہلے اجلاس سے اپنے خطاب میں کہا کہ افغانستان کا بیشتر سرمایہ، علاقے میں اس کی پوزیشن سے متعلق ہے اس لئے کہ افغانستان ایشیا کے مرکز میں واقع ہے اور اگر افغانستان کے معدنیات کے سلسلے میں امور درست طریقے سے انجام دیئے جائیں تو افغانستان کی آمدنی میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
افغان صدر نے اپنے ملک کے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ ملک کے سرمائے کی چوری روکیں اور وزارت اقتصاد و خزانہ کے منصوبے میں شمولیت اختیار کریں۔
انھوں نے بہترین منصوبہ سازوں کو انعام سے نوازنے کی بات کرتے ہوئے نوجوانوں کی اعلی کونسل کے اراکین سے اپیل کی کہ وہ سرکاری اداروں اور دفاتر میں کام کرنے والوں کو بدعنوانی کے خلاف جدوجہد کا پابند بنائیں۔
واضح رہے کہ دو ہزار بیس کی بین الاقوامی رپورٹ میں بدعنوانی کے خلاف مہم کے اعتبار سے دنیا کے ایک سو اسّی ملکوں میں افغانستان کا شمار صرف انّیس پوائنٹ کے ساتھ ایک سو پینسٹھویں نمبر پر ہوتا ہے۔