Apr ۰۴, ۲۰۲۱ ۲۳:۱۳ Asia/Tehran
  • اردن میں بغاوت کا کھلا راز ...  ایک نحس مثلث نے پردے کے پیچھے سے کیا سب کچھ ...

ایک اسرائيلی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ اردن میں بغاوت کے پیچھے سعودی عرب کے ولی عہد، متحدہ عرب امارات کے ایک رہنما اور صیہونی حکومت کے وزیراعظم کا ہاتھ ہے۔

اخبار 'یدیعوت احارنوت' نے اردن کے معتبر ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ اس بغاوت میں سعودی عرب کے ملوث ہونے کے ثبوت کے طور پر اردن کے فرمانروا عبداللہ ثانی کے حالیہ دورۂ سعودی عرب اور اس ملک کے ولی عہد محمد بن سلمان سے ان کی ملاقات کو پیش کیا جا سکتا ہے۔

اخبار کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد کے علاوہ متحدہ عرب امارات کے ایک رہنما کا بھی اس بغاوت میں ہاتھ ہے اور ممکنہ طور پر وہ ابوظہبی کے فرمانروا ہیں۔ اس اسرائيلی اخبار نے لکھا ہے کہ اردن کے سابق وزیر خزانہ باسم عوض اللہ، جو اس ملک کے فرمانروا کے بہت قریبی سمجھے جاتے ہیں، اب سعودی عرب کے شاہی خاندان اور اردن کے شہزادوں کو متصل کرنے والی کڑی میں تبدیل ہو گئے ہیں۔

یاد رہے کہ اردن کے فرمانروا عبداللہ ثانی کے سوتیلے بھائي اور ولی عہد حمزہ بن الحسین اور ان کے تقریبا پچیس قریبی افراد کو بغاوت کی کوشش کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ دریں اثنا اسرائيل کے ایک اور اخبار 'یسرائيل ہیوم' نے اپنے ایک ذریعے کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ اردن میں بغاوت کی کوشش میں اسرائيلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کا بھی ہاتھ ہے کیونکہ وہ اردن کے موجودہ فرمانروا کی جگہ کسی دوسرے شخص کو فرمانروا کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔

خبروں  کے لئے ہمارا نیا فیس بک پیج جوائن کيجئے 

 ٹویٹر پر ہمیں فالو کریں 

یوٹیوب پر ڈراموں کے لئے سبسکرائب کریں 

ٹیگس