اردن کے فرمانروا کو شاہ سلمان کا پیغام، کیا بغاوت کے بعد شروع ہونے والی گرفتاریاں رکیں گي؟
اردن کے وزیر خارجہ نے بتایا ہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے اپنے ملک کے فرمانروا کا پیغام اردن کے بادشاہ کے حوالے کیا ہے۔
ایمن الصفدی نے منگل کے روز سعودی وفد کے دورۂ امان کے بعد بتایا کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان اپنے ملک کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا پیغام اردن کے بادشاہ عبداللہ ثانی کے لیے لے کر آئے تھے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی وفد نے دونوں ملکوں کے درمیان تعاون پر زور دیا ہے۔ یاد رہے کہ منگل کی صبح سعودی عرب کا ایک اعلی سطحی وفد اس ملک کے وزیر خارجہ کی قیادت میں اردن کے دارالحکومت پہنچا تھا۔
اس وفد کے دورے کا مقصد اردن کی ناکام بغاوت کے بعد گرفتار کیے گئے اہم افراد میں سے ایک باسم عوض اللہ کو رہا کرانا تھا۔ باسم عوض اللہ، اردن کے سابق وزیر خزانہ ہیں اور سعودی عرب کے شاہی خاندان کے قریبی کہے جاتے ہیں۔ سنیچر کی شام کو بغاوت کی کوشش کے الزام میں اردن کے متعدد اعلی حکام اور شاہی خاندان کے افراد کی گرفتاری کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔ گرفتار ہونے والوں میں اس ملک کے ولی عہد شہزادہ حمزہ بن حسین بھی شامل ہیں۔