کابل دہشت گردانہ حملے پر آیت اللہ العظمی سیستانی کا اظہار غم
عراق کے بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سیستانی نے کابل میں طالبات کے ایک اسکول پر دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے دنیا کے مختلف ملکوں سے اپیل کی ہے کہ وہ افغانستان کے مستقبل کے بدخواہوں کا کوئی بھی شرمناک منصوبہ کامیاب نہ ہونے دیں۔
آیت اللہ العظمی سیستانی کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ماہ مبارک رمضان میں جس طرح سے کابل میں طالبات کے سید الشہدا اسکول پر دہشت گردانہ حملہ کر کے ہولناک جرم کا ارتکاب کیا گیا ہے کہ جس کے نتیجے میں دسیوں معصوم بچیاں شہید و زخمی ہوئی ہیں اس سے ہر انسان کا دل آزردہ خاطر ہے اور ہر انسان غمگین و سوگوار ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ برسوں سےافغانستان کے مظلوم و بے سہارا عام شہری سنگدل انتہا پسند گروہوں کے وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنتے آ رہے ہیں تاہم یہ تازہ واقعہ اپنی نوعیت کے لحاظ سے غیر معمولی اور انتہائی دردناک ہے۔
آیت العظمی اللہ سیستانی نے افغانستان کے موجودہ سخت حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اور اس بات کے پیش نظرکہ اس ملک میں اقتدار انتہا پسند گروہوں کے ہاتھ میں آنے کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے، تمام افغان قوموں کے درمیان اتحاد و یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا ہے اور تمام افغان رہنماؤں اور حکمرانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ہرطرح کے ظلم اور دہشت گردانہ اقدام کے مقابلے میں افغان عوام خاص طور سے مذہبی اقلیتوں کی مدد و حمایت کریں۔
واضح رہے کہ سنیچر کو کابل میں دشت برچی کے علاقے میں لڑکیوں کے اسکول کے قریب پے درپے ہونے والے تین دہشت گردانہ بم دھماکوں میں کم از کم پچپن طالبات اور دیگر عام شہری شہید اور سو سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔