آئی اے ای اے کی رپورٹ حقیقت سے عاری
آئي اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کا بیان حقیقت پر مبنی نہیں ہے: ایرانی مندوب کا اعلان
اقوام متحدہ کے ذیلی ہیڈ کواٹر ویانا میں ایران کے سفیر نے کہا ہے کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کے حالیہ مواقف ایران کے ساتھ تعاون کیلیے آئی اے ای اے کے یکطرفہ نقطہ نظر اور باہمی مذاکرات کی سطح کو نظرانداز کرنے کا باعث ہیں جو فریقین کے درمیان اگلے مذاکرات کے راستے میں ایک رکاوٹ بن سکتے ہیں۔
کاظم غریب آبادی نے منگل کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی اے ای اے کی رپورٹ ایران اور آئی اے ای اے کے مابین تعاون کے ماضی سے متصادم ہے۔ انہوں کہا کہ رپورٹ درست نہیں ہے، کیونکہ یہ قابل اعتماد ذرائع پر مبنی نہیں ہے۔ یہ رپورٹ تعاون اور پیشرفت کے تمام پہلوؤں کی عکاسی نہیں کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تعمیری بات چیت کو ایک مثبت ماحول ، تعصب سے گریز اور بےجا تشویش کے اظہار اور کچھ چھوٹی چھوٹی باتوں کو بڑھاوا دینے سے گریز کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی ایٹمی ایجنسی کو کسی بھی سیاسی ایجنڈے سے اپنے آپ کو دور رکھنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جوہری خطرے اور عدم پھیلاؤ معاہدے سے صیہونی حکومت کی انکار کے تعلق سے تل ابیب کے خلاف واضح موقف اختیار کرنا چاہیے۔
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ڈائریکٹر جنرل، رافائیل گروسی نے پیر کے روز ویانا میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ کے ساتھ حفاظتی اقدامات کے سلسلے میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔