قیدیوں کے تبادلے کا مسئلہ، ترجیحات میں شامل ہے: حماس
فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا مسئلہ مزاحمت کی ترجیحات میں ہے۔
یہ بات حماس کی جانب سے صیہونی فوجی گلعاد شالیط کی گرفتاری کی سالگرہ پر کہی گئی۔
فلسطین کی مزاحمت تحریک حماس نے سنیچر کو کہا کہ اس کی فوجی شاخ عزالدین قسام بریگیڈ کے قبضے میں اسرائیل کے کئی فوجی ہیں۔
حماس نے کہا کہ وہ صیہونی حکومت کی قید میں بند فلسطینی قیدیوں کی آزادی کے لئے معاہدے کی؛ طرف سے پرامید ہے۔
اس سے پہلے القسام بریگیڈ کے کمانڈر محمد الضیف نے کہا تھا کہ اسرائیل کی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا مسئلہ، حماس کے لئے خاص اہمیت رکھتا ہے۔
2006 میں القسام بریگیڈ نے گلعاد شالیط کو گرفتار کیا تھا اور 2011 میں 1027 فلسطینی قیدیوں کے بدلے اسے رہا کیا گیا تھا۔
شالیط کی گرفتاری کو مزاحمت کی ایک اہم کاروائی کے طور پر دیکھا گيا تھا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ القسام بریگیڈ نے اس صیہونی فوجی کو گرفتار کرکے اسے پانچ برسوں تک چھپائے رکھا۔ اسے اسرائیل کی خفیہ ایجنسیوں کے لئے بہت بڑی ناکامی تصور کیا جاتا ہے۔