شام میں دہشتگرد ایک بار پھر کیمیائی حملے کے درپے
صلح و آشتی کے لئے شام میں سرگرم روسی مرکز کا کہنا ہے کہ دہشتگرد گروہ ایک بار پھر شام کے ادلب شہر میں کیمیائی حملے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
تسنیم نیوز کے مطابق روسی مرکز برائے صلح و آشتی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دہشتگرد عناصر ’’امدادی تنظیم نما‘‘ وائٹ ہیلمٹس نامی دہشگرد ٹولے کے ساتھ مل کر ادلب صوبے میں ایک کیمیائی حملے کی تیاری کر رہے ہیں۔
روسی مرکز کا کہنا ہے کہ اس وقت شام میں سرگرم دہشتگرد کیمیائی مادے کے حامل دس پیک ادلب منتقل کرنے کے درپے ہیں۔ اُدھر شام کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ یہ اقدام امریکہ اور بعض دیگر مغربی ممالک کے اشاروں پر انجام دیا جا رہا ہے۔
دہشتگرد اب تک بارہا ادلب صوبے اور غوطہ شرقی جیسے متعدد علاقوں میں کیمیائی حملے کر کے اس کا الزام دمشق حکومت کے سر ڈالنے کی کوشش کر چکے ہیں تاکہ شام پر مغربی ممالک کے حملے کی زمین ہموار کر سکیں۔
خیال رہے کہ امریکہ فرانس اور برطانیہ نے دہشتگردوں کی کامیاب جد و جہد کے بعد چودہ اپریل کو بشار اسد حکومت پر کیمیائی حملے کا الزام عائد کرنے کے بعد شام پر فضائی حملہ کر دیا تھا جس میں سو سے زائد میزائل شام کے مختلف علاقوں پر فائر کئے تھے۔ یہ حملہ اُس وقت انجام پایا جب غوطہ شرقی کے علاقے کو شامی فوج نے دہشتگردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا تھا۔