افغانستان کی صورتحال ؛ اشرف غنی کا صوبہ ہرات کا دورہ ؛ افغان فوج اور طالبان کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری
شمالی افغانستان کے صوبہ سمنگان کے ضلع درہ صوف بالا کی طالبان کے قبضے سے آزادی کے بعد صدر اشرف غنی نے صوبہ ہرات کا دورہ کیا ہے۔ جبکہ مختلف علاقوں میں فوج اور طالبان کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے -
افغانستان کی وزارت دفاع کے مطابق، افغان فوج نے خصوصی آپریشن کے دوران صوبہ سمنگان کے ضلع درہ صوف بالا کو طالبان کے قبضے سے آزاد کرالیا ہے۔ افغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ آزاد ہونے والے ضلع میں طالبان کی صفائی کی کارروائی بدستوری جاری ہے۔
افغانستان کی سرکاری افواج نے گزشتہ روز صوبہ پروان اور غزنی کے تین اضلاع سرخ، پارسا اور مالستان کو بھی طالبان کے قبضے سے آزاد کرالیا تھا۔
کہا جارہا ہے کہ افغانستان کی سرکاری افواج نے حالیہ چند روز کے دوران ملک کے کم سے کم پچیس اضلاع کو طالبان کے قبضے سے آزاد کرالیا ہے۔
اسی دوران افغانستان کے صدر اشرف غنی نے پیر کے روز مغربی صوبے ہرات کی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کی غرض سے اس صوبے کا دورہ کیا ہے۔
صدر اشرف غنی نے صوبہ ہرات کا دورہ ایسے وقت میں کیا ہے جب چند اضلاع کو چھوڑ کر اس صوبے کے زیادہ تر حصے اور سرحدی گزرگاہوں پر طالبان کا کنٹرول ہے۔
دوسری جانب صوبہ بلخ کے شہر مزار شریف میں ہونے والے بم دھماکے میں کم سے کم تین افراد مارے گئے ہیں جبکہ تین دیگر کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔
درایں اثنا اطلاعات ہیں کہ مشرقی افغانستان کے صوبے کاپیسا کے ضلع نجراب پر بھی طالبان نے قبضہ کرلیا ہے۔
کاپسا کے مقامی حکام نے بتایا ہے کہ کئی روز کی جھڑپوں اور لڑائی کے بعد سرکاری افواج نجراب سے پسپا ہوگئی ہیں اور طالبان اب شہر پر قابض ہوگئے ہیں۔
طالبان کا دعوی ہے کہ افغانستان کے دوسو سے زائد اضلاع بدستور ان کے قبضے میں ہیں۔ افغانستان کی حکومت نے پیر کے روز ملک کے پچیس شہروں کو طالبان کے قبضے سے آزاد کرانے کا اعلان کیا ہے۔
افغانستان کی لڑائی اور جھڑپوں میں شدت ایسے وقت میں جاری ہے جب حکومت افغانستان اور طالبان کے وفود نے اتوار کے روز ، قطر کے دارالحکومت دوحہ میں دو روز سے جاری مذاکرات کے اختتام پر ، بحران کے حل کے لیے مذاکراتی عمل کو تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے-