افغانستان میں طالبان کی پیشقدمی کا سلسلہ جاری
افغانستان کے مشرقی صوبوں میں طالبان کی پیشقدمی جاری ہے تاہم مالک کے شمالی علاقوں اور حکومت کے زیر اقتدار دو دیگر شہروں میں طالبان کو سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔
کابل سے ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق طالبان نے اعلان کیا ہے کہ ان کے جنگجو مشرقی افغانستان کے پکتیا اور پکتیکا صوبوں کے مرکزی شہروں میں داخل ہوچکے ہیں اور انھوں نے سرکاری مراکز کو اپنے کنٹرول میں لینا شروع کردیا ہے۔
طالبان نے مزید کہا ہے کہ ان کے افراد نے صوبہ پکتیا کے صدرمقام شہر گردیز میں داخل ہونے کے بعد اس شہر کی جیل کو بھی اپنے کنٹرول میں لے کر قیدیوں کو آزاد کر دیا ہے۔
اسی کے ساتھ طالبان نے افغانستان کے صوبہ کنڑ پر حملہ کر کے اس صوبے کے بعص علاقوں پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔
مشرقی افغانستان کے شہروں میں طالبان کی پیشقدمی کے ساتھ ہی مقامی ذرائع نے مزار شریف اور میمنہ شہروں پر اس گروہ کے حملے پسپا کر دینے کی خبردی ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق افغانستان کی حزب جمعیت اسلامی کے ایک دھڑے کے سربراہ عطا محمد نور اور جنرل دوستم اپنے جنگجوؤں کے ہمراہ شہرمزار شریف کا دفاع کر رہے ہیں۔
کہا جا رہا ہے کہ شمالی افغانستان میں عوامی رضا کار فورس کی کمان عطا محمد نور سنبھالے ہوئے ہیں۔ عطا محمد نور نے زور دے کر کہا ہے کہ وہ طالبان کو شہر مزار شریف پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔
دوسری جانب صوبہ بلخ کی پولیس کا کہنا ہے کہ طالبان نے ایک بار پھر مزار شریف شہر کے نویں زون کے لنگرخانہ اور بلخ اضلاع کے بائی پاس علاقوں سے اپنے حملے پھر شروع کر دیئے ہیں۔
بلخ کے پولیس ترجمان عادل شاہ عادل کے مطابق طالبان نے جمعے کی شب مزارشریف کے نویں زون سے بلخ اور لنگرخانہ اضلاع پر حملہ شروع کیا تھا جسے سنیچر کی صبح افغان فوجیوں نے پسپا کر دیا تاہم اکا دکا جھڑپیں جاری ہیں، جبکہ بلخ کی صوبائی کونسل کا کہنا ہے کہ رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے طالبان، لوگوں کے گھروں میں گھس گئے ہیں اور وہاں سے افغان فوجیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
درایں اثنا بلخ کی صوبائی کونسل کے رکن محمد امین درہ صوفی نے کہا ہے کہ طالبان لنگر خانہ کے علاقے میں اڈے قائم کرکے افغان فوجیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انھوں نے دعوی کیا کہ مزار شریف میں کافی تعداد میں فورس موجود ہے اور طالبان جنگ کے ذریعے اس شہر پر قبضہ نہیں کر پائیں گے۔
دوسری جانب حکومت افغانستان نے طالبان گروہ کا مقابلہ اور اس کے خلاف جنگ کو اپنی ذمہ داری قرار دیا ہے۔ افغان آوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے نائب صدر امراللہ صالح نے ایوان صدر میں ایک سیکورٹی اجلاس میں کہا ہے کہ حکومت، طالبان کی یلغار کے مقابلے میں قومی استقامت کی بھرپور حمایت کرے گی اور تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اس کی مدد کرے گی۔
افغانستان کے ایوان صدر میں منعقد ہونے والے اس سیکورٹی اجلاس کی صدارت صدر اشرف غنی نے کی اور اس میں طالبان گروہ کا مقابلہ کرنے کے لئے لازمی و ضروری فیصلے کئے گئے۔