Aug ۲۲, ۲۰۲۱ ۰۷:۵۲ Asia/Tehran
  • دہشتگردی اور انتہا پسندی، یورپ کی غلط پالیسیوں کا ساخسانہ ہے: شامی صدر

یورپ میں پائی جانے والی دہشتگردی اور انتہا پسندی خطے میں یورپ کی غلط پالیسیوں اور فیصلوں کا نتیجہ ہے، یہ بات شام کے صدر بشار اسد نے یورپ کے ایک پارلمانی وفد کے ساتھ ملاقات میں کہی۔

شام کی خبررساں ایجنسی سانا کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کے رکن تیری ماریانی کی قیادت میں ایک وفد نے ہفتے کے روز شام کے صدر بشار اسد سے ملاقات کی۔

اس ملاقات میں طرفین نے خطے بالخصوص شام کی صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر بشار اسد کا کہنا تھا کہ شام کی موجودہ صورتحال، ظالمانہ محاصرے اور شامی عوام کے خلاف عائد پابندیوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شامی عوام نے محاصرے کے تلخ نتائج کے باوجود یہ سیکھ لیا ہے کہ مشکلات پر کیسے غلبہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔

شام کے صدر نے اسی طرح یورپ کے پارلیمانی وفد کے دورۂ شام کو اہم قرار دیا اور کہا کہ اس قسم کے دورے سبب بنیں گے کہ یورپی علاقے کے حقائق سے بہتر طور پر آشنا ہوں اور سیاسی بیانات اور زمینی حقائق کی آپس میں گرہ بندی کر سکیں۔

شام کے صدر نے واضح کیا کہ اس وقت جو یورپ غیر ملکی تارکین وطن، دہشتگردی اور انتہا پسندی جیسے مسائل سے روبرو ہے یہ مغربی ایشیا میں خود اسکی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔

قابل ذکر ہے کہ فرانس اور برطانیہ جیسے یورپی ممالک بحران شام کے آغاز سے اب تک مستقل بنیادوں پر شام میں سرگرم دہشتگردوں کی مالی و اسلحہ جاتی مدد کرتے رہے ہیں۔

 

ٹیگس