دمشق دھماکے کی ذمہ داری دہشت گرد گروہ نے قبول کر لی
دمشق دھماکے کی ذمہ داری ایک دہشت گرد گروہ نے قبول کرلی ہے۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق سرایا قاسیون نامی دہشت گروہ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ جسرالرئیس علاقے کے قریب ہونے والے دہشت گردانہ دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
سرایا قاسیون نامی دہشت گروہ نے دعوی کیا ہے کہ وہ شامی حکومت کے زیرکنٹرول علاقوں میں اپنی دہشت گردانہ کارروائیاں جاری رکھے گا۔
اس دہشت گرد گروہ نے کہ جس کی سرگرمیاں دمشق اور اس کے اطراف کے علاقوں میں جاری ہیں، اس سے قبل بھی شامی فوجیوں کے خلاف کئی دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دی ہیں اور ان کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ شام کے سرکاری ذرائع نے بدھ کے روز دمشق میں ایک دہشت گردانہ بم دھماکہ ہونے کی خبر دی ہے۔
دمشق میں شامی فوج کی ایک بس کے راستے میں ہونے والے دھماکے میں تیرہ فوجی مارے گئے ہیں۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ واقعہ سڑک کنارے نصب دو بموں کے پھٹ جانے کے باعث پیش آیا۔ شامی فوج کے بم ڈسپوزل اسکواڈ نے علاقے میں نصب کیے جانے والے تیسرے بم کا پتہ لگانے کے بعد اسے ناکارہ بنا دیا۔
شام کی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے اس دہشت گردانہ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دہشت گردانہ بم دھماکہ پرہجوم علاقے میں ہوا۔ دہشت گرد عناصر، ادلب اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دے کر اپنے آلہ کار عناصر کا حوصلہ بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شام کی وزارت خارجہ کے اس عہدیدار کا کہنا ہے کہ اس قسم کے دہشت گردانہ اقدامات سے ان دہشت گرد عناصر کے حامیوں کے سیاسی منصوبے اور سازش کا پتہ چلتا ہے جس کا مقصد شام میں عوام اور ان کی توانائیوں کو نشانہ بنانا ہے۔