Nov ۱۳, ۲۰۲۱ ۱۹:۱۳ Asia/Tehran
  • طالبان کے عزائم آشکار ہوئے، وسیع البنیاد حکومت کے عالمی مطالبے کو مسترد کر دیا

افغانستان کی طالبان حکومت کے وزیر خارجہ نے ملک میں وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل کے لئے عالمی برادری کے مطالبے کو مسترد کردیا۔

آوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی طالبان حکومت کے عبوری وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے پاکستان کے ایک ریسرج سینٹر میں تقریر کے دوران وسیع البنیاد حکومت کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت میں دیگر اقوام کے افراد بھی شامل ہیں اور اس حکومت میں سب ہی موجود ہیں۔

انھوں نے کہا کہ عالمی برادری افغانستان کی حکومت میں مخالفین کو شامل کئے جانے پر مجبور کرنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ ایسا کرنا ہرگز ممکن نہیں ہے۔ مولوی امیر خان متقی نے کہا کہ عالمی برادری سیاسی مقاصد کے لئے انسانی حقوق اور حکومت میں سب کی شمولیت کے مسئلے سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے۔

طالبان کا یہ سنسنی خیر بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے اسکی موجودہ حکومت میں صرف اس گروہ کے افراد ہی شامل ہیں جبکہ علاقے اور دنیا کے مختلف ممالک نے مختلف نشستوں اور اجلاسوں میں افغانستان میں ایک وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل اور اس ملک میں انسانی حقوق کی پابندی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ابھی حال ہی میں امریکہ، روس، پاکستان اور چین نے اسلام آباد میں تشکیل پانے والے اپنے ایک اجلاس میں طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تمام افغان سیاسی گروہوں کے ساتھ تعاون کریں اور تمام شعبوں میں سب کے حقوق منجملہ خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کی پاسداری کریں اور افغانستان میں تمام گروہوں کی شمولیت سے ایک وسیع البنیاد حکومت تشکیل دینے کی کوشش کریں۔

ٹیگس