افغانستان میں مذہب جعفری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ
افغانستان کی انصاف و ترقی پارٹی نے طالبان عبوری انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مذہب جعفری کو سرکاری طور پر تسلیم کرے۔
افغانستان کی انصاف و ترقی پارٹی کے رہنما سید جواد حسینی نے شیعہ مسلمانوں کے سلسلے میں طالبان حکومت کے رویّے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت میں شیعوں کے مطالبات کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی اور حکومت میں شیعہ شخصیات کو شامل نہیں کیا گیا۔
طلوع نیوز کی رپورٹ کے مطابق سید جواد حسینی نے ایک اجلاس میں کہا کہ مذہب جعفری کو قانونی طور پر تسلیم کرنا تمام افغان شیعوں کا مطالبہ ہے اور طالبان کو مذہب جعفری کو تسلیم کرنا چاہئے۔
افغانستان کی انصاف وترقی پارٹی کے رہنما کا کہنا ہے کہ اس وقت افغانستان میں پچیس فیصد شیعہ آبادی ہے۔ سید جواد حسینی نے کہا کہ انحصارپسندی حکومت کے زوال کا سبب ہوتی ہے اور ایک اچھی حکمرانی کا تقاضہ ہے کہ اس میں تمام مذاہب اور نسلوں کو شامل کیا جائے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ طالبان کا دعوی ہے کہ اس کی عارضی حکومت تمام مذاہب اور نسلوں کی حمایت و پشتپناہی کی پابند ہے۔