ایران کی پہل سے طالبان اور اپوزیشن لیڈران کے مابین مذاکرات مثبت رہے: افغان ناظم الامور
تہران میں افغان سفارت خانے کے ناظم الامور نے امیرخان متقی، اسماعیل خان اور احمد مسعود کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے ماحول کو مثبت قرار دیا ہے۔
تہران میں افغانستان کے سفارت خانے کے ناظم الامور عبدالقیوم سلیمانی نے ایک پریس کانفرنس میں تہران میں بین الافغان مذاکرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میں، طالبان کی عبوری حکومت کے وزیرخارجہ مولوی امیرخان متقی کے ساتھ افغانستان کے جہادی کمانڈر مرحوم احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود اور ہرات کے سابق گورنر امیر محمد اسماعیل کے درمیان مذاکرات کے شاہد کی حیثیت سے ان مذاکرات کو مثبت سمجھتا ہوں۔
عبدالقیوم سلیمانی نے کہا کہ پانچ گھنٹے تک جاری رہنے والے ان مذاکرات میں فریقین نے نہایت پرسکون اور تعمیری ماحول میں افغانستان کے مسائل کے حل کے لئے اپنے نظریات کھل کر بیان کئے۔ انھوں نے کہا کہ اسماعیل خان نے اس ملاقات میں آئین، خواتین کے مسائل اور سماجی انصاف کے حصول کے لئے ایک دائرہ کار معین کرنے جیسے موضوعات پیش کئے۔ انہوں کہا کہ احمد مسعود اور اسماعیل خان دونوں نے ہی اعلان کیا کہ وہ جنگ کے حامی نہیں ہیں بلکہ امن چاہتے ہیں۔
عبدالقیوم سلیمانی نے واضح کیا کہ یہ مذاکرات اسلامی جمہوریہ ایران کی ثالثی اور پہل سے، امیرخان متقی کے دورہ تہران کے موقع پر انجام پائے۔
انہوں نے مزید کہا ہم افغانستان کے مسائل کے حل اور افغانستان کے اندر اور باہر موجود اس ملک کے سیاسی گروہوں کے موقف کو ایک دوسرے سے نزدیک کرنے کے لئے ہر اجلاس کی حمایت کرتے ہیں۔
تہران میں افغانستان کے سفارت خانے کے ناظم الامور نے زور دے کر کہا کہ یہ ایک آغاز تھا اور اس میں طے پایا ہے کہ فریقین اپنی ٹیموں کے ساتھ مشورہ کریں تاکہ دیکھیں کہ مذاکرات جاری رہ سکتے ہیں یا نہیں۔