علاقے کے استحکام میں قوموں کے کردار پر بشاراسد کی تاکید
شام کے صدر بشاراسد نے موریتانیہ کے پارلیمانی وفد سے ملاقات میں علاقے کے استحکام میں قوموں کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے کے خلاف جنگ ایک نظریاتی اور عقائدی جنگ ہے ۔
شام کی سرکاری نیوزایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق المصطفی صہیب کی سربراہی میں موریتانیہ کے پارلیمانی وفد نے شام کے صدر بشار اسد سے ملاقات اور گفتگو کی۔
اس ملاقات میں عرب ممالک کی تازہ ترین صورت حال کا جائزہ لیا گیا اور تشخص کے تحفظ اور اس کی پابندی کرتے ہوئے علاقے کے استحکام میں قوموں کے بنیادی کردار کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر شام کے صدر بشاراسد نے کہا کہ علاقے کے خلاف جنگ بنیادی طور پر ایک فکری اور نظریاتی جنگ ہے جو عسکری جنگ سے بھی زیادہ خطرناک ہے اور اس کے اثرات بھی زیادہ ہیں ۔
اس ملاقات میں موریتانیہ کے پارلیمانی وفد نے شام کے موقف اوراس کی جانب سے عرب مسائل کی پابندی کو سراہا اور تمام قوموں کے درمیان شام کی خاص اہمیت کی جانب اشارہ کیا ۔
اس پارلیمانی وفد نے موریتانیہ کے عوام کی جانب سے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ملت شام کی حمایت جاری رہنے پرزوردیا اور کہا کہ دہشتگردانہ جنگ نے نہ صرف ملت شام بلکہ عرب تشخص کی پابند تمام اقوام کو نشانہ بنایا ہے۔