حضرت امام محمد تقی (ع) کی شہادت، عالم اسلام سوگوار و عزادار+ ویڈیو
حضرت امام محمد تقی (ع) کے پدر بزرگوار فرزند نبی حضرت امام رضا علیہ السّلام تھے اور والدہ معظمہ کا نام جناب سبیکہ یا سکینہ علیہا السّلام تھا۔
فرزند رسول حضرت امام محمد تقی علیہ السلام کی المناک شہادت کے غم میں تمام فرزندان اسلام سوگوار و عزادار ہیں۔
فرزند رسول حضرت امام محمد تقی علیہ السلام کی شہادت مورخین نے ذیقعدہ کی آخری تاریخ لکھی ہے۔ چنانچہ آج ایران سمیت پوری دنیا میں آپ کی شہادت کا غم منایا جا رہا ہے- اسی مناسبت سے عراق کے مقدس شہر کاظمین میں کہ جہاں امام محمد تقی علیہ السلام کا روضہ اقدس واقع ہے، عزاداروں کا ہجوم ہے۔ اسکے علاوہ عراق کے دیگر شہروں اور ساتھ ہی ایران اور دنیا کے مختلف ممالک میں مجالس عزا کا سلسلہ جاری ہے-
نویں امام اور آسمان عصمت و طہارت کے گیارہویں درخشاں ستارے حضرت امام محمد تقی علیہ السلام 220 ہجری قمری کو حکام وقت کے جور و ستم کے تحت شہید ہوگئے اور امامت کی سنگین ذمہ داری آپ کے فرزند حضرت امام علی نقی علیہ السلام کے کاندھوں پر آن پڑی۔ حضرت امام محمد تقی علیہ السلام بعض روایات کی بنا پر ۱۰ رجب المرجب کو مدینۂ منورہ میں پیدا ہوئے۔ آپ کا مشہور لقب جواد ہے۔
آپ (ع) کی عمرمبارک صرف پانچ برس تھی جب حضرت امام رضا علیہ السّلام مدینہ سے خراسان کی طرف سفر کرنے پر مجبور ہوئے تو پھر زندگی میں ملاقات کا موقع نہ ملا امام محمد تقی علیہ السّلام سے جدا ہونے کے تیسرے سال امام رضا علیہ السّلام کی شھادت واقع ہوئی۔.
حضرت امام محمد تقی علیہ السلام قبولیت توبہ کی شرطوں کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
توبہ قبول ہونے کی چار شرطیں ہیں؛ دل میں احساس ندامت، زبان سے استغفار، گناہ کی تلافی (خدا یا بندے کا اگر کوئی حق ضائع کیا ہے تو اسکو ادا کرے) اور دوبارہ نہ دھرانے کا عزم ۔