حجاج کرام میدانِ عرفات کی جانب رواں دواں
عازمین نے کل رات منیٰ میں قیام کیا۔
گزشتہ شب سرزمین وحی پر احرام میں ملبوس فرزندان اسلام عبادات، تلاوت اور استغفار میں مصروف رہے اور آج نماز فجر کے بعد عازمین میدان عرفات کیلئے روانہ ہو گئے جہاں حج کا ایک اور اہم رکن وقوف عرفہ ادا کیا جائے گا۔ اس رکن کا وقت اولِ ظہر سے غروب آفتاب تک ہوتا ہے۔
وقوف عرفہ حج کا ایک اہم رکن ہونے کے ساتھ ساتھ فرزند رسول شہید کربلا امام حسین علیہ السلام کی یاد سے بھی وابستہ ہے۔ اس طرح کہ آپ نے اپنی شہادت سے قبل جب حج کے موقع پر آخری بار مکہ کا رخ کیا تو میدان عرفات میں آپ نے اشکبار آنکھوں اور ناقابل توصیف کیفیات کے ساتھ اپنے رب سے ایک طویل و عریض مناجات کی جو آج دعائے عرفہ کے نام سے فرزندان اسلام کے درمیان ایک عظیم اور گرانبہا سرمایے کے طور پر موجود ہے۔
10 لاکھ سے زائد عازمین آج حج اکبر کی سعادت حاصل کریں گے، خطبہ حج ایران کے وقت کے مطابق ایک بجکر 10 منٹ پر دیا جائے گا۔
حجاج غروب آفتاب کے وقت اذان مغرب سے قبل میدان عرفات سے مزدلفہ کیلئے روانہ ہوجائیں گے۔
عازمین مزدلفہ میں رات گزاریں گے اور رمی کے لیے کنکریاں جمع کریں گے اور فجر کی نماز ادا کرکے رمی ( بڑے شیطان کو کنکریاں مارنے) کے لیے جمرات روانہ ہوجائیں گے۔ پھر اس کے بعد وہ قربانی کریں گے اور پھر حلق کروا کے احرام اتارکر اس کی پابندیوں سے آزاد ہوجائیں گے۔