جنین میں صیہونی فوجیوں پر فلسطینی تحریک مزاحمت کا جوابی حملہ
فلسطین کی تحریک مزاحمت کے نوجوانوں نے صیہونی جارحیت کے جواب میں الخلیل میں صیہونی بستی شاکید کے قریب صیہونی فوجیوں کو اپنے حملے کا نشانہ بنایا ہے۔
فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق اتوار کی صبح سویرے الخلیل میں بیت امر کے علاقے میں فلسطینی نوجوانوں اورغاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں کے درمیان مسلح جھڑپیں ہوئیں۔
فلسطینی مجاہدین نے صیہونی جارحیت کے جواب میں الخلیل کے شمال میں واقع العروب کیمپ میں صیہونی فوجیوں کے کنٹرول روم کو اپنے حملے کا نشانہ بنایا اور اسے تباہ کر دیا۔
جنین میں قباطیہ اور رام اللہ میں البیرہ نیز بیت لحم میں بھی فلسطینی جوانوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئی ہیں۔
غرب اردن کے مختلف علاقوں میں جمعے کے روز بھی فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا جہاں جارح صیہونی فوجیوں نے آنسو گیس کا استعمال کیا جس کی بنا پر فلسطینیوں کا دم گھٹنے لگا اور ان کی حالت بگڑ گئی۔
صیہونی فوجیوں نے فلسطینیوں کو تشدد کا بھی نشانہ بنایا۔
غاصب صیہونی حکومت کے فوجی اپنے شرمناک اور توسیع پسندانہ مقاصد کے حصول کے لئے آئے دن فلسطین کے مختلف علاقوں کو جارحیت کا نشانہ بناتے رہتے ہیں جس میں روزانہ فلسطینیوں کی ایک تعداد شہید و زخمی ہوجاتی ہے اور یا پھر اس کو گرفتار کرلیا جاتا ہے۔ جبکہ غاصب صیہونیوں کے خلاف فلسطینیوں کی کارروائی غرب اردن کے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے جاری وحشیانہ جرائم اور مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں اور صیہونی انتہا پسندوں کی جارحیت کے جواب میں ایک فطری ردعمل ہے۔
گزشتہ ماہ بھی صیہونی فوجیوں نے محمد ابو زینہ کو اغوا کرنے کی کوشش کی تھی جس میں انہیں ناکامی کا منھ دیکھنا پڑا تھا۔
سرایا القدس کے کمانڈر محمد ابو زینہ صیہونی جیل میں قید بھی رہے ہیں۔