Mar ۱۸, ۲۰۲۳ ۱۷:۰۳ Asia/Tehran
  • صیہونی حکومت مکڑی کے جالے سے بھی زیادہ کمزور نظریہ کا اعتراف

حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کئی سال قبل صیہونی حکومت کو مکڑی کے جالے سے زیادہ کمزور قرار دیا تھا اور آج صیہونی ذرائع ابلاغ نے اپنی زبان سے اس بات کا اعتراف کرلیا ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام:صیہونی ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ فلسطین کی مقبوضہ سرزمینوں میں پیش آنے والے واقعات کو دیکھ کر خوش نظر آرہے ہیں۔
ان کا اشارہ سید حسن نصراللہ کی اس تقریر کی جانب تھا جس میں  انہوں نے سن دو ہزار دو اور دوہزار چھے میں تینتیس روزہ جنگ کے دوران صیہونی حکومت کو مکڑی کے جالے سے بھی زیادہ کمزور قرار دیا تھا۔
ان اخبارات ، نیوز چینلوں اور ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ سید حسن نصراللہ کی پیشین گوئی اب ان کی نظروں کے سامنے ہے۔
صیہونی حکومت کے سیکورٹی ریسرچ سینٹروں نے بھی ایک تحقیق کے نتائج جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت میں بحرانی حالات نے حزب اللہ لبنان کے سربراہ کو اپنی اس بات کا یقین دلا دیا ہے کہ اسرائیل کا خاتمہ قریب ہے۔
یاد رہے کہ نتن یاہو نے صیہونی حکومت کی وزارت عظمی کا عہدہ سنبھالتے ہی اس حکومت کے نام نہاد عدالتی نظام میں تبدیلی کی ٹھان لی جس کے نتیجے میں ان کے خلاف مقبوضہ علاقوں کے تمام شہروں اور کالونیوں میں وسیع مظاہرے شروع ہوگئے جن کی شدت میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ 
دریں اثنا صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ نے جو اب نتن یاہو حکومت  کے اپوزیشن میں شامل ہیں، مقبوضہ سرزمینوں میں خانہ جنگی کی بابت خبردار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ انہیں اسرائیل کے حصے بخرے ہونے کا خوف لاحق ہے۔
ادھر صیہونی حکومت کے اپوزیشن دھڑے کا خیال ہے کہ نتن یاہو کے انتہاپسندانہ اقدامات اور کابینہ میں نسل پرست صیہونیوں کی موجودگی سے صورتحال بحرانی ہوجائے گی۔ صیہونی حکومت کے صدر اسحاق ہرتزوگ نے بھی کہا ہے کہ حالات جس نہج پر جا رہے ہیں، اس کے پیش نظر صیہونیوں کو خانہ جنگی کی تیاری کرلینی چاہئے۔
بتایا جا رہا ہے کہ نتن یاہو نے تل ابیب کے عدالتی سسٹم میں تبدیلی لانے کا مسودہ تیار کرنے کے علاوہ، اندرونی سیکورٹی کے وزیر ایتمار بن گویر اور مذہبی صیہونیت پارٹی کے سربراہ اور وزیر خزانہ بزالل اسموتریچ کو سیکورٹی کے اختیارات دے رکھے ہیں جس کے نتیجے میں مقبوضہ سرزمینوں میں حالات دھماکہ خیز ہوگئے ہیں۔
صیہونی اپوزیشن اور مقبوضہ سرزمینوں میں رہنے والے صیہونی انتہا پسندوں کا کہنا ہے کہ نتن یاہو نے ان کے بقول اسرائیل کے آئین کے خلاف بغاوت کی ہے۔
گذشتہ ہفتوں کے دوران تل ابیب، حیفا، مقبوضہ بیت المقدس، بئر السبع، ریشون لتسیون اور ہرتزیلیا سمیت مقبوضہ سرزمینوں کے متعدد شہروں میں  دسیوں لاکھ صیہونی سڑکوں پر نکال آئے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ سابق فوجی افسروں نے نتن یاہو کے گھر کو محاصرے میں لینے کا اعلان کردیا ہے اور اب تک صیہونی وزیر اعظم کے گھروالوں پر کئی بار حملہ ہوچکا ہے۔ 
قابل ذکر ہے کے کچھ عرصے قبل حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے اپنی ایک تقریر میں کہا تھا کہ صیہونی حکومت کے حالات سے اندازہ ہوسکتا ہے کہ یہ حکومت اب تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے جہاں سے اس کی واپسی ناممکن نظر آرہی ہے۔ 

ٹیگس