Aug ۱۹, ۲۰۲۳ ۱۲:۰۶ Asia/Tehran
  • بحرین کے جو جیل میں بھوک ہڑتال جاری، مذاکرات بغیر نتیجے کے ختم

بحرین کی جمعیت الوفاق کے نائب سیکرٹری جنرل نے جو جیل کے سیاسی قیدیوں اور سرکاری حکام کے درمیان مذاکرات کی ناکامی کی خبر دی ہے

سحرنیوز/عالم اسلام:المیادین کی رپورٹ کے مطابق جمعیت الوفاق بحرین کے نائب سیکرٹری جنرل حسن الدیھی نے کہا ہے جو جیل میں موجود قیدیوں کی بھوک ہڑتال دوسرے ہفتے میں داخل ہو گئی ہے اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ جیل حکام نے ان کے مطالبات تسلیم نہیں کئے ہیں۔ حسن الدیھی نے کہا کہ جیل میں سیاسی قیدیوں نے بنیادی انسانی حقوق اور انسانی کرامت کی خلاف ورزیوں پر بھوک ہڑتال کر رکھی ہے، یہ بھوک ہڑتال صرف مطالبات تسلیم کرانے کےلئے نہیں بلکہ یہ واضح پیغام  دینا ہے کہ انسانی حقوق جاور بنیادی آزادی کو خطرے میں نہیں ڈالا جا سکتا۔ انہوں نے المیادین سے اپنے انٹرویو میں کہا کہ سیاسی قیدیوں سے اظہار ہمدردی کےلئے بحرین کے علماء نے عوامی بھوک ہٹرتال کی کال دی ہے تاکہ اس طرح انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور ظالمانہ حکومتی اقدامات کا پردہ چاک کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بحرینی قیدیوں کی بھوک ہڑتال شروع ہونے کے باعث، انہوں نے بحرینی حکومت کو جیلوں کی تشویش ناک صورت حال سے آگاہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ہم قیدیوں کے بنیادی حقوق اور ان کے مطالبات کے غیر مشروط صورت میں پورا ہونے تک ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ودانت پٹیل نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بحرینی جیلوں میں قیدیوں کی بھوک ہٹرتال کا علم ہے اور ہمیں اس حوالے سے تشویش ہے جب کہ 20 جولائی کو امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے بھی اپنے بحرینی ہم منصب عبدالطیف الزیانی سے ملاقات کے دوران اس موضوع پر اپنی اس پریشانی کا اظہار بھی کیا تھا۔ یاد رہے کہ بحرینی جیلوں میں قید سیاسی قیدیوں نے جیلوں کی غیر انسانی صورتحال کے خلاف بھوک ہٹرتال کر رکھی ہے، قیدیوں کو 23 گھنٹے تک کال کوٹھریوں میں اکیلے رکھا جاتا ہے اور انہیں نماز اور فرائض کی ادائیگی کی بھی اجازت نہیں دی جاتی۔

ٹیگس