پی کےکے کے رہنما عبداللہ اوجلان کا ہتھیار ڈالنے کا اعلان
ترکیہ کے ساتھ عرصہ دراز تک برسرِپیکار تنظیم کردستان ورکرز پارٹی پی کے کے ، کے رہنما عبداللہ اوجلان نے ایک پیغام میں اپنے ماننے والوں کو ہتھیار ڈالنے کے لیے کہا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: موصولہ خبروں کے مطابق پی کے کے ، کے رہنما عبداللہ اوجلان جو انیس سو ننانوے سے ترکیہ کی جیل میں زیرِحراست ہیں اور اُن کو قیدِ تنہائی میں رکھا گیا ہے، استنبول کی جیل سے دیے گئے بیان میں انہوں نے کرد عسکریت پسند گروپ سے ہتھیار ڈالنے کے لیے کہنے کے ساتھ اس کی تحلیل کا بھی اعلان کیا جس کو تاریخی قرار دیا جا رہا ہے۔ بیان میں عبداللہ اوجلان نے کہا کہ میں ہتھیار ڈالنے کے لیے اعلان کرتا ہوں، اور میں تاریخی طور پر اس اعلان کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں۔ جب سے ترکیہ کی حکومت نے عبداللہ اوجلان کو جیل میں ڈالا تھا تب سے اب تک انیس سو چوراسی میں شروع ہونے والی خونریزی کو ختم کرنے کے لیے مختلف کوششیں کی گئیں کہ جس میں چالیس ہزار سے زیادہ جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ ترک حکومت اور پی کے کے میں بات چیت کا آخری دور دوہزار پندرہ میں تشدد کے درمیان ختم ہو گیا تھا۔

ایران وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسماعیل بقائی نے پی کے کے، کے رہنما کی جانب سے ہتھیار ڈالنے کے مطالبے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس فیصلے کو تشدد کو ختم کرنے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہر اس عمل کا خیرمقدم کرتا ہے جو دہشت گردی کو روکنے اور پڑوسی ملک ترکیہ میں امن و سلامتی کے قیام کی تقویت کا باعث ہے اور ایران کو امید کہ اس پیشرفت کے خطے کی سطح پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔