حماس: ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ دشمنی پر مبنی ہے
حماس تنظیم نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی اس رپورٹ پر کہ "طوفان الاقصی" کارروائی کے دوران، حماس نے جرائم کا ارتکاب کیا ہے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: فلسطین کی اسلامی استقامتی تنظیم حماس نے اس سلسلے میں ایک باضابطہ بیان جاری کیا جس میں آیا ہے کہ یہ رپورٹ جانبدارانہ، مشکوک، غلط معلومات اور حقیقت سے دور معاملات پر مبنی ہے۔
اس بیان میں آیا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ انسانی حقوق کے مختلف اداروں حتی کہ اسرائیلی مراکز کے ثبوتوں اور دستاویزات کے منافی ہے۔
حماس نے زور دیکر کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں مقبوضہ سرزمینوں میں سیکڑوں گھروں اور تنصیبات کی تباہی کی ذمہ داری حماس پر عائد کی گئی ہے حالانکہ یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ اسرائیلی فوج نے "ہانیبال" پروٹوکول کے تحت اور ٹینکوں اور طیاروں کے ذریعے صیہونی آبادیوں کو تباہ اور اس کا الزام حماس پر عائد کیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ ہانیبال پروٹوکول کے تحت، اگر کوئی اسرائیلی فوجی گرفتار ہوجائے یا پھر غاصب فوجیوں کی کسی بھی شکل میں رسوائی ہو رہی ہو یا مقبوضہ علاقوں کے ہاتھ سے نکل جانے کا خطرہ ہو تو اسرائیلی فوج اپنے ہی مراکز اور صیہونی آبادیوں کو تباہ اور فوجیوں اور آبادکاروں کا قتل کر سکتی ہے۔
حماس نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں فلسطینی مجاہدوں کے ہاتھوں صیہونی آبادکاروں اور فوجیوں کی جنسی بے حرمتی اور قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی کو سراسر جھوٹ اور الزام قرار دیا جس کا مقصد فاشسٹ صیہونیوں کے بے بنیاد الزامات کو حقیقت کا رنگ دینا اور ان کے جھوٹے دعووں کی تصدیق کرنا ہے۔
حماس نے اعلان کیا ہے کہ مذکورہ الزامات کی تردید بین الاقوامی تحقیقات اور رپورٹوں میں بھی ہوچکی ہے۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok whatsapp channel
حماس کی رپورٹ میں درج ہے کہ نتن یاہو نے جنگ غزہ کے پہلے دن سے بین الاقوامی تحقیقاتی گروہوں اور اداروں کو حقیقت کے انکشاف کی اجازت نہیں دی اور خودمختار گروہوں کو دستاویزات فراہم نہیں کیے لہذا ایمنسٹی انٹرنیشنل کو چاہیے کہ حقیقت پر مبنی دستاویزات سے رجوع کرے اور غزہ میں صیہونی حکومت کے ہاتھوں نسل کشی، اور ان جرائم اور مظالم کی تل ابیب کے حکام کے ذریعے پردہ پوشی پر غور کرے۔