پاکستان: صوبہ خیبر پختونخوا میں دہشت گردانہ حملے میں متعدد افراد جاں بحق اور دسیوں زخمی
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں چارسدہ یونیورسٹی میں دہشت گردوں کے حملے میں اسّی سے زائد افراد جاں بحق اور زخمی ہو گئے۔
اطلاعات کے مطابق دہشت گردوں کی ایک تعداد نے بدھ کی صبح باچا خان یونیورسٹی میں جاری ایک تقریب میں شریک طلبہ اور اساتذہ پر اچانک فائرنگ شروع کردی ۔
فائرنگ کے نتیجے میں طلبہ میں بھگدڑ مچ گئی اور وہ جان بچانے کے لئے ادھر ادھر بھاگنے لگے۔فائرنگ کی زد میں آ کر درجنوں افراد جاں بحق اور زخمی ہوگئے ۔
حکام نے اکیس افراد کے مارےجانے کی تصدیق کی ہے تاہم بعض خبروں میں مرنے والوں کی تعداد پچس سے تیس کے درمیان بتائی گئی ہے۔ساٹھ سے زائد افراد زخمی بھی بتائے جاتے ہیں جن میں سے متعدد کی حالت نازک ہے۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ حملے کے بعد یونیورسٹی میں کم سے کم چھے زبردست دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔
پاکستانی ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد طلبہ اور اساتذہ یونیورسٹی کی عمارت میں محصورہوگئےتھے جنہیں پاکستانی فوج کے کمانڈوز نے بحفاظت باہر نکال لیا ہے۔
پاکستانی فوج اور دیگر سیکورٹی اداروں نے مذکورہ یونیورسٹی کامحاصرہ کرکے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی ۔پاکستانی فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ چار دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیاہے۔
اس پہلے موصول ہونے والی اطلاعات میں حملہ آوروں کی تعداد چار سے سات کے درمیان بتائی گئی تھی۔
چارسدہ یونیورسٹی کے اطراف میں سرچ آپریشن جاری رہنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گردوں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ سولہ دسمبر دوہزار چودہ کو بھی طالبان کے دہشت گردوں نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملہ کرکے ایک سو چوالیس اسکولی بچوں سمیت ایک سو پچاس سے زائد افراد کو شہید کردیا تھا۔ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کی ہے۔نریندر مودی نے حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ زخمی ہونے والوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں۔