تلور کے شکار اور ملک کی خارجہ پالیسی میں تعلق پر حیرت کا اظہار
پاکستان کے سرکردہ اپوزیشن رہنما عمران خان نے تلور کے شکار اور ملک کی خارجہ پالیسی میں تعلق پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔
اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ وہ سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ تلور کا شکار پاکستان کی خارجہ پالیسی کا حصہ بن جائے گا۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں تلور کے شکار پر پابندی اٹھائےجانے کے عدالتی فیصلے پر بھی حیرت کا اظہار کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وہ خیبر پختون خواہ حکومت سے کہیں گے کہ وہ تلور کے شکار پر پابندی ختم نہ کرے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہندوستان میں تلور کے شکار پر پابندی ختم نہیں کی گئی ۔قابل ذکر ہے کہ پاکستان کی سپریم نے ملک میں نایاب پرندے تلور کے شکار پر عائد پابندی اٹھانے کے حق میں فیصلہ دیا ہے۔
اسی عدالت نے گزشتہ سال یہ کہتے ہوئے تلور کے شکار پر پابندی لگادی تھی اس پرندے کی نسل ختم ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ تلور کے شکار پر عائد پابندی اٹھانے کی درخواست حکومت پاکستان نے کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ شکار پر پابندی کی وجہ سے بعض عرب ملکوں کے ساتھ تعلقات خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔
پاکستان کے تحفظ ماحولیات کے لیے کام کرنے والے کارکنوں کا کہنا ہے کہ عرب شہزادوں کی جانب سے مسلسل شکار کیے جانے کے باعث اس نایاب پرندے کے ناپید ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔