امریکی حکام کے خلاف ڈرون حملے کا مقدمہ درج
پاکستان میں حالیہ ڈرون حملے کا مقدمہ امریکی حکام کے خلاف درج کر لیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ امریکی حکام کے خلاف یہ مقدمہ ، طالبان سرغنہ کے ساتھ مارے جانے والے کار ڈرائیور کے بھائی نے درج کرایا ہے۔ نوشکی کے لیویز کے مال تھانے میں درج کرائی جانے والی ایف آئی آر میں انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل ہیں۔
ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ طالبان کا سرغنہ جس گاڑی میں مارا گیا ہے اس کے ڈرائیور محمد اعظم کا طالبان سے کوئی تعلق نہیں تھا لیکن وہ بھی امریکہیڈرون حملے میں ہلاک ہو گیا ہے ۔
یاد رہے کہ ا کیس مئی کو نوشکی کے علاقے مند میں امریکا نے ڈرون حملہ کیا تھا، اس حملے میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں طالبان کا سرغنہ ملا اختر منصور مارا گیا تھا جو ولی محمد کے نام سے سفری دستاویزات پر سفر کر رہا تھا۔
حکومت پاکستان نے بھی امریکا سے ڈرون حملے پر احتجاج کرتے ہوئے اسے اپنے اقتدار اعلی کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔
امریکی حکام کے خلاف مقدمہ درج کرائے جانے کے بارے میں حکومت پاکستان کا موقف سامنے نہیں آیا ہے۔