Nov ۰۶, ۲۰۱۶ ۱۱:۵۴ Asia/Tehran
  • پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گزشتہ رات کارروائی کر کے علامہ مرزا یوسف حسین سمیت چھتّیس افراد کو حراست میں لے لیا۔
    پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گزشتہ رات کارروائی کر کے علامہ مرزا یوسف حسین سمیت چھتّیس افراد کو حراست میں لے لیا۔

پاکستان کے شہر کراچی میں دہشت گردانہ واقعات کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔

پاکستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق شہر کراچی میں دہشت گردی کی حالیہ لہر کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے سرچ آپریشن اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کر کے چالیس سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ پولیس اور رینجرز نے اتوار کی صبح ناظم آباد میں سرچ آپریشن کیا۔ آپریشن کے دوران تین افراد کو حراست میں لے لیا گیا، جس کے بعد شہر میں سرچ آپریشن کے دوران گرفتار کئے جانے والے افراد کی تعداد چالیس سے زائد ہو گئی۔

کراچی کے مختلف علاقوں میں گزشتہ رات فائرنگ میں دو افراد جاں بحق اور تین زخمی ہو گئے تھے۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گزشتہ رات کارروائی کر کے علامہ مرزا یوسف حسین سمیت چھتّیس افراد کو حراست میں لے لیا۔ رضویہ کےعلاقے سے بھی پولیس نے کالعدم تنظیم کے مبینہ دہشت گرد کو گرفتار کر لیا۔

رضویہ سوسائٹی کے قریب ہونے والی فائرنگ میں پینتیس سالہ کامران کاظمی جاں بحق اور 56 سالہ انور کاظمی زخمی ہو گئے۔ کورنگی کے ایریا میں بھی فائرنگ میں دو افراد زخمی ہوئے۔ ترجمان مجلس وحدت مسلمین نے علامہ مرزا یوسف کی حراست کی مذمت کی ہے۔

رضویہ میں پولیس نے کارروائی کرکے کالعدم تنظیم کے مبینہ دہشت گرد کو گرفتار کرلیا۔پولیس کے مطابق گرفتار دہشت گرد نے قاری شکیل کے توسط سے افغانستان میں ٹریننگ حاصل کی تھی۔ ملزم حالیہ دنوں میں کالعدم لشکر جھنگوی کے لئے کام کر رہا تھا اور شہر میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔

ٹیگس