پاکستان: فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی مخالفت
پاکستان میں قومی اسمبلی کے استیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں کے اجلاس کے دوران جے یوآئی (ف) اور پیپلز پارٹی نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی مخالفت کی۔
اسلام آباد سے ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق آج اسپیکرقومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیرصدارت پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس ہواجس میں پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی، جے یو آئی (ف) ایم کیوایم پاکستان اورجماعت اسلامی کے پارلیمانی رہنماوں نے شرکت کی ۔ اجلاس میں فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کےحوالے سے آئینی ترمیم، نیب آرڈیننس میں ترمیم یا نئے نیب قانون پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
آج کے اجلاس میں وزیر قانون زاہد حامد نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع سےمتعلق بریفنگ دی۔ اسپیکرقومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ فوجی عدالتوں کے قیام کی توسیع کے معاملے پر تمام اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لے کرمشترکہ مشاورت اوراتفاق رائے سے فیصلہ کیا جائے۔
اجلاس میں پیپلزپارٹی نے ملٹری کورٹس کی توسیع کے فیصلے کی مخالفت کی اورنیب ترمیمی آرڈیننس کے اجرا پربھی احتجاج کیا جبکہ دیگراپوزیشن جماعتوں نے بھی نیب ترمیمی آرڈیننس پراظہاربرہمی کیا۔
حکومتی اتحادی جماعت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما اکرم درانی کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں کے حوالے سے پرانے مؤقف پرقائم ہیں ہم فوجی عدالتوں کی حمایت نہیں کریں گے۔
پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی کا اجلاس کے حوالے سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع کے حوالے سے حکومت کے اپنے ارکان کے موقف میں تضاد اور ہچکچاہٹ ہے، کچھ ارکان فوجی عدالتوں کی توسیع کی مخالفت اورکچھ حمایت کررہےہیں، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت پہلے اپنے ارکان کو فوجی عدالتوں کی توسیع پرمتفق کرے، پھر اپنا مؤقف دے ہم حکومت کا مؤقف سننے کے بعد اپنی رائے دیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں فوجی عدالتیں دو سال تک کام کرنے کے بعد گزشتہ ہفتے مدت پوری ہونے کے بعد ختم ہو گئیں۔