زاہدان میں دہشت گردی پر مغرب کی خاموشی ان کی دوغلی پالیسی کا کھلا ثبوت ہے: ایرانی نائب صدر
ایرانی نائب صدر نے زاہدان میں دہشت گردی کے واقعے کے بعد مغربی ممالک کی خاموشی پر شدید تنقید کی ہے۔
سحرنیوز/ایران: ایران کے نائب صدر محمد رضا عارف نے جنوب مشرقی صوبہ سیستان و بلوچستان کے شہر زاہدان میں ہونے والے دہشتگردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مغربی ممالک پر کڑی تنقید کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے علمبردار ممالک ایران میں دہشتگردی پر خاموشی اختیار کرکے دوہرا معیار اپنائے ہوئے ہیں۔
عارف نے اپنے پیغام میں کہا کہ اسلامی جمہوری ایران ہمیشہ دہشتگردی کا نشانہ رہا ہے، مگر افسوس کی بات ہے کہ انسانی حقوق کا نعرہ لگانے والے ان حملوں پر مجرمانہ خاموشی اختیار کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ مجرمانہ اقدامات دشمنوں کی پشت پناہی سے کیے جا رہے ہیں جن کا مقصد ملک میں بدامنی، خوف اور افراتفری پیدا کرنا ہے۔
نائب صدر نے سیکیورٹی اور پولیس اداروں پر زور دیا کہ وہ اس واقعے کی جامع تفتیش کریں تاکہ مستقبل میں ایسے سانحات کو روکا جاسکے۔
واضح رہے گذشتہ روز زاہدان کی ایک عدالت پر مسلح دہشتگردوں کے حملے میں چھ افراد شہید ہوئے جن میں ایک خاتون اور ایک سالہ بچہ بھی شامل ہیں، جبکہ 23 دیگر زخمی ہوئے۔ ایرانی سیکیورٹی فورسز نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تین حملہ آوروں کو موقع پر ہی ہلاک کر دیا۔
پریس ٹی وی کے مطابق، اس خونریز حملے کی ذمہ داری تکفیری دہشتگرد گروہ جیش العدل نے قبول کی ہے، جو ماضی میں بھی ایران میں پرتشدد کارروائیوں میں ملوث رہا ہے۔