Jul ۲۷, ۲۰۲۵ ۱۱:۰۴ Asia/Tehran
  • امن کا سفر نشانہ بن گیا، اسرائیل کا امدادی کشتی پر حملہ اور کارکنان کی گرفتاری +ویڈیو

غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے اٹلی سے روانہ ہونے والی کشتی پر صہیونی افواج نے 40 میل دور سمندر میں حملہ کیا، لائیو نشریات منقطع، امدادی کارکنوں کو گرفتار کرکے اشدود لے جانے کا انکشاف۔

سحرنیوز/عالم اسلام: فلسطین پر جاری محاصرہ توڑنے کی عالمی کوششوں کو ایک بڑا دھچکا، اسرائیلی فوج نے امدادی مشن کا حصہ بننے والی کشتی "حنظلہ" کو بین الاقوامی پانیوں میں گھیر کر اس پر حملہ کیا اور متعدد امدادی کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔

واقعے کی تفصیلات:

فریڈم فلوٹیلا مشن کے مطابق، یہ حملہ غزہ کے ساحل سے 40 میل دور بین الاقوامی پانیوں میں کیا گیا۔

اسرائیلی اہلکاروں نے کشتی میں زبردستی داخل ہو کر افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا، تمام لائیو نشریات بند کر دیں اور کشتی پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا۔

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق، کشتی کو اشدود بندرگاہ منتقل کیا جا رہا ہے اور سوار تمام کارکنوں کو مقبوضہ علاقوں سے نکال دیا جائے گا۔

عالمی ردعمل اور آئندہ لائحہ عمل:

اس واقعے کے باوجود، امدادی کمیٹی نے واضح کیا ہے کہ غزہ کی ناکہ بندی اور جاری مظالم کے خلاف جہد مسلسل جاری رہے گی۔ فریڈم فلوٹیلا مشن کی جانب سے مستقبل میں مزید کشتیاں روانہ کیے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

انسانی حقوق کے ماہرین اور عالمی تنظیمیں اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دے رہی ہیں، اور دنیا بھر میں فلسطین سے یکجہتی کے مظاہروں اور احتجاجات کی توقع کی جا رہی ہے۔

ٹیگس