غاصب صیہونی حکومت کی پارلیمنٹ کے فیصلے کی ایران، پاکستان اور حزب اللہ نے کی شدید مذمت، تماشا دیکھنے والوں کی بہت جلد آئے گی باری
اسلامی جمہوریہ ایران ، پاکستان اور حزب اللہ لبنان نے غرب اردن اور درہ اردن پر غاصب صیہونی حکومت کے تسلط سے متعلق اسرائیلی پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے بل کی مذمت کی ہے۔
سحرنیوز/ایران: ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے قابض اسرائیلی پارلیمنٹ کینسٹ میں غرب اردن اور درہ اردن پر غاصب صیہونی حکومت کے تلسط سے متعلق بل کی منظوری کی مذمت کی ہے اور ایک بیان جاری کر کے کہا ہے کہ کینسٹ کا یہ اقدام ، غاصب صیہونی حکومت کی تسلط پسندانہ اور توسیع پسندانہ ماہیت کا ایک اور ثبوت ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے غزہ میں نسل کشی کے ساتھ ساتھ غرب اردن میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیاں اس حقیقت کو پہلے سے زیادہ آشکارا کر دیتی ہے کہ صیہونی حکومت فلسطین کے مکمل خاتمے اور اس سرزمین کے حقیقی باشندوں کی قومیت اور شناخت کو ختم کرنے کے علاوہ کسی چیز کے بارے میں نہیں سوچتی ہے۔

وزارت خارجہ کے بیان میں آیا ہے کہ غاصب حکومت اپنے اس ناپاک ہدف کے حصول کے لیے نہ کسی حد و حدود کی قائل ہے اور نہ ہی اقوام متحدہ کی قراردادوں اور قوانین کا اسے پاس و لحاظ ہے۔ دریں اثنا پاکستان نے مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے کے الحاق کے بل کی اسرائیلی پارلیمنٹ میں منظوری کی سخت مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرایا جائے۔ پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ قابلِ افسوس اقدام بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور فلسطینی عوام کے حقوق اور عالمی اصولوں سے اسرائیل کی مسلسل بے اعتنائی کی عکاسی کرتا ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا کہ اس نوعیت کے اشتعال انگیز اور جان بوجھ کر کیے گئے اقدامات قابض طاقت کی جانب سے امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے اور اپنے غیر قانونی قبضے کو مزید مستحکم کرنے کے منظم عزائم کو ظاہر کرتے ہیں اور ایسے یکطرفہ اقدامات نہ صرف علاقائی استحکام کے لیے خطرہ ہیں بلکہ ایک منصفانہ اور دیرپا حل کے امکانات کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔ دوسری جانب حزب اللہ لبنان نے بھی صہیونی پارلیمنٹ میں غرب اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کے منصوبے کی منظوری کو جارحیت اور سامراجیت کی بدترین مثال قرار دیتے ہوئے شدید الفاظ میں اس کی مذمت کی ہے۔

حزب اللہ لبنان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غرب اردن کو اسرائیلی حدود میں شامل کرنے کا یہ ناپاک منصوبہ جو حالیہ دنوں میں کنیسٹ میں منظور ہوا ہے، واضح کرتا ہے کہ صہیونی حکومت کبھی کسی سرحد پر راضی نہیں ہو سکتی اور یہ توسیع پسند حکومت مقبوضہ فلسطین، بیت المقدس یا غرب اردن تک محدود رہنے والی نہیں۔ حزب اللہ نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ اسرائیل کی استعماری اور غاصبانہ فطرت کو بے نقاب کرتا ہے۔ یہ صرف فلسطین کے لیے ہی نہیں بلکہ پورے خطے کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے اور لبنان، شام اور یمن میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ اسی توسیع پسند صہیونی ایجنڈے کا حصہ ہے۔