نواز شریف: دہشتگردی کے خاتمے کا دعوی
پاکستان کےوزیراعظم نے کہا ہے کہ ملک میں لوڈشیڈنگ کم ہوچکی ہے اور جلد بجلی کی قلت بھی ختم ہوجائے گی۔
پاکستان کےوزیراعظم نوازشریف نے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس سے واپسی پر لندن میں اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈیووس کا دورہ انتہائی کامیاب رہا جہاں مختلف کاروباری شخصیات سے ملاقات کا موقع ملا جب کہ ڈیووس میں دو طرفہ ملاقاتیں بھی ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی اللہ تعالیٰ کے فضل سے ختم ہوگئی ہے، لوڈشیڈنگ کم ہوچکی ہے اور جلد بجلی کی قلت بھی ختم ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اسٹاک مارکیٹ ایشیا میں نمبر ون اور دنیا میں 5 ویں نمبر پر ہے جب کہ 5 5 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری سی پیک کے منصوبے میں ہورہی ہے۔
نوازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو پیچھے دھکیلنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیئے اور خاص طور پر سیاستدانوں کو ایسی کوشش نہیں کرنی چاہیئے جس سے ملک آگے بڑھنے سے رکے۔
پاناما لیکس کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ معاملہ عدالت میں ہے اس لئےاس پر زیادہ کچھ کہنا مناسب نہیں ہوگا جب کہ کچھ دن میں فیصلہ آجائے گا ملک و قوم کے لیے بہتر ہوگا۔
واضح رہے کہ پاکستان کے وزیراعظم نوازشریف نے ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس میں شرکت کی جہاں انہوں نے مختلف ممالک، کمپنیوں، سرمایہ کاروں اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ تاہم بعض ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کو ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم میں خطاب کیلئے بلایا ہی نہیں گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف فورم کے کسی سیشن میں شریک ہوئے نہ کسی سیشن میں ان کا خطاب طے تھا۔ وزیراعظم پاکستان کا دورہ محض ایک کمرے میں کاروباری کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹیوز سے ملاقات تک محدود رہا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے موقع پر کئی ایک ممالک کے اہم رہنماؤں کی ڈیووس میں موجودگی کے باوجود نواز شریف کی ملکہ میگزیما اور سوئزرلینڈ کے صدر کے ساتھ ہی ملاقات ہو سکی۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس وزیراعظم نواز شریف نے عالمی اقتصادی فورم سے خطاب کیا تھا تاہم اس برس انہیں خطاب کرنے کی دعوت نہیں دی گئی۔
اس وقت وزیراعظم پاکستان لندن میں موجود ہیں۔ جہاں 2 روز قیام کے بعد پاکستان واپس چلے جائیں گے۔