کومبنگ آپریشنز میں 100 سے زائد دہشتگرد ہلاک
پاکستان کےآرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے حکم پرکومبنگ آپریشنز میں تیزی کے دوران سیکیورٹی فورسز نے ملک بھر میں 100 سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ حالیہ دہشت گردی کی لہر کے بعد آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے احکامات کی روشنی میں پنجاب سمیت ملک بھر میں کومبنگ آپریشن جاری ہیں جس کے دوران اب تک 100 سے زائد دہشت گرد ہلاک ہوچکے ہیں،کارروائیاں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کی گئیں، تمام آپریشن انٹیلی جنس بنیادوں پر کیے گئے، اس دوران بڑی تعداد میں گرفتاریاں بھی ہوئیں، انٹیلی جنس ادارے حالیہ واقعات کے پیچھے نیٹ ورکس بے نقاب کرنے میں پیشرفت کررہے ہیں،خفیہ ایجنسیوں کو دہشتگردوں کا نیٹ ورک توڑنے میں اہم کامیابیاں ملی ہیں، دہشتگردی کے واقعات میں سرحد پارسے تعاون کے روابط موجود ہیں جس پرافغان سرحد کوبند کردیا گیا،اب افغانستان سے کسی کوغیر قانونی طور پر داخل نہیں ہونے دیں گے۔
ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں رینجرز کے ساتھ تین مقابلوں میں27 دہشت گرد مارے گئے، دہشت گردوں کے قبضے سے بڑی مقدار میں گولہ بارود بھی برآمد ہوا، کراچی میں ہلاک دہشت گردوں کا تعلق جماعت الاحراراورکالعدم لشکر جھنگوی سے تھا ہلاک ہونے والوں میں کالعدم لشکر جھنگوی کا امیر ملک تصدیق حسین بھی شامل ہے جو ڈینیئل پرل قتل میں مطلوب تھا۔
دوسری جانب اورکزئی ایجنسی کے علاقہ غلوچینہ میں فورسز کے ساتھ جھڑپ میں جماعت الاحرار کے6 شدت پسند ہلاک ہوئے، پشاور کے علاقے ریگی میں سرچ آپریشن کے دوران 3 دہشت گرد مارے گئے، خیبر ایجنسی میں پاکستانی چوکی پر افغانستان کی جانب سے دہشت گردوں کا حملہ ناکام بناتے ہوئے فورسز نے دہشتگردوں کو بھرپور جواب دیا، آئی ایس پی آر کے مطابق افغانستان سے دہشت گردوں نے پاکستانی چوکی پر حملہ کیا جس میں 2 اہلکار زخمی ہوئے جبکہ فورسز کی جوابی کارروائی میں متعدد دہشت گرد ہلاک اور زخمی ہوئے۔
بنوں میں بھی تھانہ بگا خیل کے علاقے مروت کینال میں فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد مارے گئے،ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد ہوا۔
اورکزئی ایجنسی میں بھی چیک پوسٹ کے قریب بم نصب کرنے والے 2 تخریب کاروں کو فورسز نے ہلاک کردیا۔ علاقہ دڑادڑ اماموزئی میں4شدت پسند مارے گئے۔ اپردیر میں بھی فورسز کے ساتھ مقابلے میں 2 دہشت گرد مارے گئے ۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس موبائل پر فائرنگ کرنے والے 2 دہشت گرد ناکے پر فورسزز کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے، انکے قبضے سے 2 دستی بم اور پستول برآمد ہوا۔
ہنگو میں 6، شرینگل اور باجوڑ ایجنسی میں 2، 2 شدت پسند سرچ آپریشن اورجھڑپوں میں مارے گئے، اس دوران دو ایف سی اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
ہلاک دہشتگردوں سے بھاری اسلحہ، خودکش جیکٹس،حساس مقامات کے نقشے اور غیر ملکی کرنسی برآمد کی گئی۔ پاک افغان بارڈرکے قریب لنڈی کوتل کے علاقے لوئے شلمان میں سیکیورٹی فورسزکی دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر گولہ باری سے17 دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔
لاہور میں فیصل آباد بائی پاس کے قریب ریڈ کے دوران دہشت گردوں نے سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کردی، جوابی کارروائی میں 2 دہشتگردمارے گئے جن کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی۔
سرگودھا میں پولیس اور سی ٹی ڈی نے کارروائی کرکے 2 دہشت گردوں کو ہلاک کرکے ان کے قبضے سے بھاری اسلحہ برآمد کرلیا۔
کوئٹہ کے نواحی علاقے درخشاں سکیم میں ایف سی اور پولیس نے دہشت گردوں کے کمپاؤنڈ پر چھاپے کے دوران 2 دہشت گردوں کوہلاک اور کمپاؤنڈ سے بڑی مقدار میں اسلحہ و بارود بھی قبضے میں لے لیا ۔
خانیوال سے نمائندہ کے مطابق دو روز قبل سی ٹی ڈی سی سے مقابلے میں مارے جانے والے چھ دہشتگردوں کی نعشیں نشتر اسپتال کے سرد خانے منتقل کر دی گئیں، ابھی تک ان کے ورثاء کاپتہ نہیں چل سکا۔
سرچ آپریشنز کے دوران مختلف علاقوں سے 248 مشتبہ افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا۔
واضح رہے کہ یہ آپریشن جمعرات کے روز درگاہ لعل شہباز قلندر میں خودکش حملے کے بعد شروع ہوا در گاہ میں خودکش حملے کے نتیجے میں 88 افراد جاں بحق ہوئے جب 250 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔