صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب
صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں، عالمی سامراج کی سرپرستی میں تیزی سے بگڑتے ہوئے دنیا کے حالات پر سخت اظہار تشویش کیا ہے۔
سحرنیوز/ایران: صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اب سے کچھ دیر پہلے اپنے خطاب میں، عالمی سامراج کی سرپرستی میں تیزی سے بگڑتے ہوئے دنیا کے حالات پر سخت اظہار تشویش کیا ہے۔
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اسّیویں اجلاس میں عالمی رہنماؤں اور سربراہوں سے خطاب میں کہا کہ آج دنیا کی طاقتوں نے خودسری اور مطلق العنانیت کو اپنا لیا ہے اور جن ممالک کے پاس طاقت ہے وہ اپنے ہی جیسے دیگر انسانوں کو ختم کرنے کے لیے مکمل بے رحمی اور وحشیانہ طریقے سے اپنے ہتھیار استعمال کر رہے ہیں۔
انہوں نے سامراجی طاقتوں کی حمایت یافتہ صیہونی حکومت کے جارحانہ اقدامات پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے ایران پر مسلط کردہ بارہ روزہ صیہونی جنگ کے دوران شہید ہونے والوں کی تصاویر عالمی رہنماؤں کے سامنے بلند کیں اور کہا کہ ان سب خواتین، بچوں اور دیگر پیر و جوان لوگوں کی جانیں امن و صلح کے نام پر لی گئی ہیں جو انصاف نہیں۔
انہوں نے غزہ میں انجام پا رہے ہولناک صیہونی جرائم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ جرائم پیشہ لوگ بچوں کو قتل کر کے غنڈہ گردی کرتے پھرتے ہیں یقینی طور پر انسان کہے جانے کے لائق نہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران ایٹمی ترک اسلحہ این پی ٹی معاہدے کا سب سے بڑا حامی ملک رہا ہے مگر اس کے باوجود ان طاقتوں نے ایران پر جارحیت کی جن کے پاس ایٹمی اسلحوں کے سب سے بڑے ذخائر موجود ہیں اور ابھی بھی وہ بین الاقوامی قوانین کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی ایٹمی صلاحیتوں کو روز بروز مزید مہلک بنانے میں مصروف ہیں۔