یزیدیت کی راہ ذلت و رسوائی کا باعث
پاکستان میں محرم الحرام کے موقع پر مسلمانوں کے مابین اتحاد و وحدت اور حضرت امام حسین (ع) کے نقش قدم پر چلنے پر تاکید کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام ’’ہدیتہ الھادی‘‘ کی میز بانی میں محرم الحرام میں قیام امن کے حوالے سے منعقدہ ”پیغام امن کانفرنس “کے موقع پرمیڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی اور ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سیکرٹری جنرل سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا کہ محرم الحرام کے دوران بین المسالک ہم آہنگی کے قیام اور فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے ملی یکجہتی کونسل پورے ملک میں اپنا فعال اور موثر کردارادا کریگی۔ انہوں نے کہا کہ حسینیت کا راستہ چھوڑ کر یزیدیت کی راہ پر چلنے والوں کو ذلت و رسوائی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ ترکی ،پاکستان ملیشیا اور انڈونیشیا کو مل کر سعودی عرب کے ایران اور قطر کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کرنی چاہئے ،استعماری قوتوں کا مقابلہ کرنے کیلئے عالم اسلام کو باہمی اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہئے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ محرم الحرام تمام مسالک کے لئے عقیدت و محبت اور وحدت کا مہینہ ہے ،اس ماہ مقدس کو باہمی احترام اور امن کے ساتھ گزارنے کا اہتمام کیا جانا چاہئے اور پیغام امن کانفرنس اس مقصد کے حصول کا ایک ذریعہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حضرت امام حسین(ع) کے پیغام کربلا کو بھلانے اور قرآن و سنت کی تعلیمات سے ہٹ کراغیار کی ذہنی غلامی کا نتیجہ ہے کہ آج عالم اسلام تقسیم در تقسیم ہے اورامت کی وحدت پارہ پارہ ہے جس کا فائدہ اٹھا کر دشمن قوتیں ہمارے معاشی ،معاشرتی اور تعلیمی نظام کو اپنی مرضی کے مطابق چلارہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ عالمی اور علاقائی امن کے لئے شدید خطرہ ہے ۔
پیر ہارون گیلانی نےاس موقع پر کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کے باہمی اخوت و محبت اور برداشت کے پیغام کو عام کرنے اور اس کے عملی مظاہرے کیلئے مسلکی اور فرقہ وارانہ اختلافات کو امت سے ختم کرنے کی ضرورت ہے ۔
مولانا امجد خان نے کہا کہ ہم قومی یکجہتی سے ہی اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کا مقابلہ کرسکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ کشمیر، فلسطین اور برما سمیت دنیا کے کسی بھی کونے میں امت کو کوئی پریشانی اور مصیبت کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو دینی قوتیں میدان میں آتی ہیں ۔
پیغام امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر نے کہا کہ سامراجی قوتوں کا سب سے بڑا ہدف امت کی وحدت اور یکجہتی کو نقصان پہنچانا ہے اور بدقسمتی سے اسلامی ممالک کے حکمران ان قوتوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں ،ان حالات میں ضروری ہے کہ امت کے بڑے سرجوڑ کر بیٹھیں امت کو فرقہ پرستی کے زہر سے بچا کر قومی وحدت کی لڑی میں پروئیں ۔
علامہ عارف واحدی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہماری پہچان اسلام ہے اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک دین صرف اسلام ہے اس لئے ہمیں باہمی اختلافات کو ایک طرف رکھ قدر مشترک اور درد مشترک کے اصول پر متحد ہوجانا چاہئے ۔
دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین پاکستان جنوبی پنجاب کے زیراہتمام ملتان میں محسن انسانیت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ اور سنی علماء اور مذھبی شخصیات کا کہنا تھا کہ ماہ محرم الحرام ظلم و باطل کے خاتمے اور دین و شریعت کی بالا دستی کیلئے تجدید عہد کا مہینہ ہے۔ انہوں نے ماہ محرم الحرام کے دوران اخوت اسلامی کا بھرپور مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے مفاد خصوصی رکھنے والے عناصر کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ محرم جلوسوں میں شرکت کرکے اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کے ساتھ ساتھ اتحاد ملی کی دشمن قوتوں کو واضح پیغام دے۔
شیعہ اور سنی علماء اور سیاسی رہنماوں نے کہا کہ دشمنان اسلام کسی نہ کسی بہانے سے وحدت اسلامی کے مضبوط قلعے پر وار کرنا چاہتے ہیں اور وہ مذہبی لبادہ اوڑھ کر مسلمانوں کے صفوں کے درمیان پھوٹ ڈالنے کی تاک میں لگے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کربلا درسگاہ اتحاد اور درسگاہ مساوات ہے، لہذا ہمیں چاہئے کہ ایام عزا میں ان تمام چیزوں کو مدنظر رکھ کرعزادری کے مراسم انجام دیں۔