Oct ۳۰, ۲۰۱۷ ۰۸:۰۳ Asia/Tehran
  • نوازشریف کی سپریم کورٹ پرنکتہ چینی

پاکستان کے برطرف شدہ وزیر اعظم نواز شریف نے سپریم کورٹ آف پاکستان پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاناما کے بجائے اقامہ پرایک وزیر اعظم کو نکال دیا جائے تو ملک میں کس طرح استحکام اور خوش حالی آئے گی؟

لندن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان کےسابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ جب حکومت کمزورہوتی ہے تو ملک کمزور ہوتا ہے، پاکستان میں استحکام آیاتھا لیکن اب ملک دوبارہ مشکل دور سے گزر رہا ہے، پاناما کے بجائے اقامہ پر ایک وزیر اعظم کو نکال دیا جائے تو ملک میں کس طرح استحکام اور خوشحالی آئے گی۔ جب سے مجھے نکالا گیا ہے کراچی اسٹاک مارکیٹ میں 10 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی ہوئی۔ ہم ایک قدم آگے بڑھتے ہیں تو دس قدم پیچھے جانا پڑتا ہے۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت سے پہلے 18،18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی، کراچی کے لوگوں سے پوچھیں کہ 4 سال پہلے شہر کے حالات کیا تھے لیکن ہم نے بجلی کے بحران کا تقریباً خاتمہ کیا، کراچی میں امن کو بحال کیا اور ملک میں دہشتگردی پر قابو پایا۔ انہوں نے کہا کہ میری اہلیہ اسپتال میں زیرعلاج تھیں ، انشا اللہ جلد وطن واپس آؤں گا، اس حوالے سے افواہوں پر کان نہ دھرا جائے۔

ٹیگس