ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر عمل درآمد کی ضرورت پر تاکید
پاکستان کی ایک رکن قومی اسمبلی نے پاکستان کے لئے ایران کی گیس پائپ لائن کے منصوبے پر عمل درآمد نہ کئے جانے کو اسلام آباد کی خارجہ پالیسی میں ناکامی کا مظہر قرار دیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شیری رحمان نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری کے دور صدارت میں پاکستان کے لئے ایران کی گیس پائپ لائن کا منصوبہ عمل درآمد کے لئے آمادہ تھا مگر مسلم لیگ ن کے دور اقتدار اور نواز شریف کے دور میں اس منصوبے پر عمل نہیں کیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان ایک جانب ایران کی اس گیس پائپ لائن سے فائدہ اٹھانے سے محروم رہا اور دوسری جانب اسے اس سلسلے میں ایران کو ڈیڑھ ارب ڈالر کا جرمانہ بھی ادا کرنا ہو گا۔
واضح رہے کہ امن پائپ لائن سے موسوم گیس پائپ لائن کا یہ منصوبہ مارچ دو ہزار چودہ میں شروع ہوا تھا مگر بیرونی مداخلت اور خاص طور سے امریکہ و سعودی عرب کی مخالفت کی بنا پر پاکستان کی جانب سے اب تک اس منصوبے پر عمل نہیں کیا گیا۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ ایران نے اس منصوبے کے تعلق سے تمام فرائض پر عمل کیا ہے اور پاکستان کی سرحد تک پائپ لائن بھی بچھائی جا چکی ہے۔