پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر
پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کمبوڈیا سے بھی کم ہوسکتے ہیں جس کی معیشت پاکستانی معیشت سے 10 گنا چھوٹی ہے۔
عالمی اقتصادی جریدے بلوم برگ نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا ہے کہ فروری میں پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر 13.5 ارب ڈالر تھے جو کہ گزشتہ 5 برس کی کم ترین سطح تھی دوسری جانب کمبوڈیا کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہورہا ہے جنوری میں اس کے ذخائر کا حجم 11.2 ارب ڈالر تھا۔
نجی ادارے انسائیڈ سیکیورٹیز کے مطابق پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی ہورہی ہے اور آئندہ بھی کمی کا امکان ہے، جون تک اس کے زر مبادلہ کے ذخائر میں مزید 2.2 ارب ڈالر تک کمی ہوسکتی ہے۔
پاکستان کو مسلسل ادائیگیوں کے بحران کا سامنا ہے، گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران اس کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 50 فیصد یعنی 10.8 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر کو سخت دباؤ کا سامنا ہے کیوں کہ حکومت گزشتہ چار ماہ کے دوران کرنسی کی قدر میں دو بار کمی کرچکی ہے۔
بلوم برگ کی جانب سے جمع کردہ اعداد و شمار کے مطابق اسی طرح نیوزی لینڈ اور قازقستان وہ ممالک ہیں جن کی معیشت پاکستانی معیشت کے مقابلے میں چھوٹی ہے لیکن ان کے زرمبادلہ کے ذخائر پاکستانی ریزرو سے کہیں زیادہ ہیں۔